شمعون عباسی نے فلم ’’ دُرج ‘‘ پاکستان میں ریلیز نہ کرنے کی وجہ بتا دی
ڈسٹری بیوٹرز صرف ان فلموں کی قدر کرتے ہیں جو کمرشل ہو اور انہیں کما کردے، شمعون عباسی
ALMATY:
معروف اداکار و ہدایت کار شمعون عباسی نے اپنی نئی ریلیز ہونے والی فلم ' دُرج ' پاکستان میں ریلیز نہ کرنے کی وجہ بتا دی۔
شمعون عباسی نے ایک انٹرویو میں فلم 'دُرج' پاکستان میں ریلیز نہ کرنے کی وجہ پاکستانی ڈسٹری بیوٹر کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ' میں پاکستان میں فلم ڈسٹری بیوٹرز کو چیلنج کرنا چاہتا ہوں،کیوں کہ وہ صرف ان فلموں کی قدر کرتے ہیں جو کمرشل ہوں اور انہیں کما کردے، لیکن وہ کوئی بھی روایتی سوچ سے ہٹ کر فلموں کی قدر اور تائید نہیں کرتے۔
شمعون عباسی نے کہا کہ ہمارے ڈسٹری بیوٹرز نے جو لگا بندھا معیار بنا رکھا ہے میں اس روایت کو اپنی فلم ' دُرج' کو دنیا بھر میں ریلیز کرکے توڑنا چاہتا ہوں، در حقیقت میں ڈسٹری بیوٹرز کے خلاف نہیں ہوں لیکن جو قدم میں اُٹھا رہا ہوں وہ صرف ان ڈسٹری بیوٹرز کو چیلنج کرنا ہے۔
اداکار نے کہا کہ میں یہ قدم اس لئے اُٹھا رہا ہوں کہ تاکہ نئے آنے والے فلم ساز اس روائتی سوچ سے باہر آکر کچھ منفرد فلمیں بنا سکیں۔
شمعون عباسی کا کہنا تھا کہ ایک بار فلم ریلیز ہو گئی اور دنیا بھر سے حوصلہ افزائی ملی تو مختلف جامعات کے طالب علموں کے لئے مفت اسکریننگ کی جائے گی۔
واضح رہے کہ تھرل سے بھرپور فلم 'دُرج' پاکستان میں رونما ہونے والے ایک واقعہ پر مبنی ہے جس میں لوگ مردہ انسانوں کو کھاتے ہیں، اس فلم میں شمعون عباسی آدم خور کے مرکزی کردار کے ساتھ ساتھ مصنف اور ہدایت کار کے فرائض بھی انجام دے رہے ہیں، فلم پاکستان کے علاوہ دنیا بھر میں رواں سال 11 اکتوبر کو سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔
معروف اداکار و ہدایت کار شمعون عباسی نے اپنی نئی ریلیز ہونے والی فلم ' دُرج ' پاکستان میں ریلیز نہ کرنے کی وجہ بتا دی۔
شمعون عباسی نے ایک انٹرویو میں فلم 'دُرج' پاکستان میں ریلیز نہ کرنے کی وجہ پاکستانی ڈسٹری بیوٹر کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ' میں پاکستان میں فلم ڈسٹری بیوٹرز کو چیلنج کرنا چاہتا ہوں،کیوں کہ وہ صرف ان فلموں کی قدر کرتے ہیں جو کمرشل ہوں اور انہیں کما کردے، لیکن وہ کوئی بھی روایتی سوچ سے ہٹ کر فلموں کی قدر اور تائید نہیں کرتے۔
شمعون عباسی نے کہا کہ ہمارے ڈسٹری بیوٹرز نے جو لگا بندھا معیار بنا رکھا ہے میں اس روایت کو اپنی فلم ' دُرج' کو دنیا بھر میں ریلیز کرکے توڑنا چاہتا ہوں، در حقیقت میں ڈسٹری بیوٹرز کے خلاف نہیں ہوں لیکن جو قدم میں اُٹھا رہا ہوں وہ صرف ان ڈسٹری بیوٹرز کو چیلنج کرنا ہے۔
اداکار نے کہا کہ میں یہ قدم اس لئے اُٹھا رہا ہوں کہ تاکہ نئے آنے والے فلم ساز اس روائتی سوچ سے باہر آکر کچھ منفرد فلمیں بنا سکیں۔
شمعون عباسی کا کہنا تھا کہ ایک بار فلم ریلیز ہو گئی اور دنیا بھر سے حوصلہ افزائی ملی تو مختلف جامعات کے طالب علموں کے لئے مفت اسکریننگ کی جائے گی۔
واضح رہے کہ تھرل سے بھرپور فلم 'دُرج' پاکستان میں رونما ہونے والے ایک واقعہ پر مبنی ہے جس میں لوگ مردہ انسانوں کو کھاتے ہیں، اس فلم میں شمعون عباسی آدم خور کے مرکزی کردار کے ساتھ ساتھ مصنف اور ہدایت کار کے فرائض بھی انجام دے رہے ہیں، فلم پاکستان کے علاوہ دنیا بھر میں رواں سال 11 اکتوبر کو سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔