سونا 6 ہفتوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
روپے کی قدر میں 3.6 فیصد کمی کے بعد نرخ 600 روپے فی تولہ بڑھ گئے۔
PESHAWAR:
جمعرات کو روپے کی قدر میں 3.6 فیصد کمی کے بعد سونے کے نرخ 600 روپے فی تولہ اضافے سے 6 ہفتوں کی بلند ترین سطح 71700 روپے فی تولہ کی سطح پر پہنچ گئے۔
آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے صدر ہارون رشید چاند نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے سونے کی درآمد مہنگی ہوگئی ہے کیوں کہ پاکستان میں سونا نہیں نکالا جاتا اور تمام ضروریات درآمداتی سونے سے پوری ہوتی ہیں۔
ہارون رشید چاند نے کہا کہ ہم نے مقامی مارکیٹوں میں فروخت کو سست روی سے بچانے کے لیے روپے کی قدر میں گراوٹ کا پورا اثر صارفین پر منتقل نہیں کیا۔ اس کے باوجود کاروبار نہ ہونے کے برابر رہ گئے ہیں۔ روپے کی قدر میں کمی کا پورا اثر منتقل کرنے کے بعد تولہ سونا 72200 روپے کا ہوتا۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں سونے کی قیمتیں دبئی کی مارکیٹ کے مقابلے میں 15 سے 16 سو روپے فی تولہ کم ہیں۔ شاہد چاند نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی سے سونا اور طلائی زیورات کا کاروبار بری طرح متأثر ہوا ہے۔
ہارون رشید چاند نے کہا کہ ایک زمانے میں یومیہ 40 ہزار تولہ سونا فروخت ہوتا تھا، اب فروخت 7 سے 8ہزار تولہ یومیہ پر آگئی ہے۔ دگرگوں صورتحال کی وجہ سے زیورات سازی کی سیکڑوں ورکشاپس بند ہوچکی ہیں اور کاریگر دوسری ملازمتیں کرنے پر مجبور ہیں۔
انھوں نے حکومت پر زور دیا کہ حکومت سونے کی درآمدات و برآمدات پر ٹیکس کم کرے تاکہ مقامی سناروں کے کاروبار میں بہتری آسکے۔ کاروباروں میں تیزی آنے کے بعد زیورات کی برآمد سے حکومت کو زرمبادلہ بھی حاصل ہوگا۔
جمعرات کو روپے کی قدر میں 3.6 فیصد کمی کے بعد سونے کے نرخ 600 روپے فی تولہ اضافے سے 6 ہفتوں کی بلند ترین سطح 71700 روپے فی تولہ کی سطح پر پہنچ گئے۔
آل سندھ صراف اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے صدر ہارون رشید چاند نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے سونے کی درآمد مہنگی ہوگئی ہے کیوں کہ پاکستان میں سونا نہیں نکالا جاتا اور تمام ضروریات درآمداتی سونے سے پوری ہوتی ہیں۔
ہارون رشید چاند نے کہا کہ ہم نے مقامی مارکیٹوں میں فروخت کو سست روی سے بچانے کے لیے روپے کی قدر میں گراوٹ کا پورا اثر صارفین پر منتقل نہیں کیا۔ اس کے باوجود کاروبار نہ ہونے کے برابر رہ گئے ہیں۔ روپے کی قدر میں کمی کا پورا اثر منتقل کرنے کے بعد تولہ سونا 72200 روپے کا ہوتا۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں سونے کی قیمتیں دبئی کی مارکیٹ کے مقابلے میں 15 سے 16 سو روپے فی تولہ کم ہیں۔ شاہد چاند نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی سے سونا اور طلائی زیورات کا کاروبار بری طرح متأثر ہوا ہے۔
ہارون رشید چاند نے کہا کہ ایک زمانے میں یومیہ 40 ہزار تولہ سونا فروخت ہوتا تھا، اب فروخت 7 سے 8ہزار تولہ یومیہ پر آگئی ہے۔ دگرگوں صورتحال کی وجہ سے زیورات سازی کی سیکڑوں ورکشاپس بند ہوچکی ہیں اور کاریگر دوسری ملازمتیں کرنے پر مجبور ہیں۔
انھوں نے حکومت پر زور دیا کہ حکومت سونے کی درآمدات و برآمدات پر ٹیکس کم کرے تاکہ مقامی سناروں کے کاروبار میں بہتری آسکے۔ کاروباروں میں تیزی آنے کے بعد زیورات کی برآمد سے حکومت کو زرمبادلہ بھی حاصل ہوگا۔