انٹر پری میڈیکل کے نتائج میں طالبات کی سبقت
ابتدائی10میں سے7پوزیشنز نجی تعلیمی اداروں کے پاس
صوبے میں میٹرک کے بعد اب انٹرکی سطح پربھی سرکاری تعلیمی ادارے امتحانات میں پوزیشن کی دوڑسے باہرنکل گئے ہیں اوریہ پہلا موقع ہے کہ سرکاری اسکولوں کی طرح اس سال انٹرپری میڈیکل کے سالانہ امتحانات میں بھی کوئی سرکاری کالج پوزیشن حاصل نہیں کرسکاجبکہ ابتدائی10میں سے بھی7 پوزیشن نجی کالجوں نے حاصل کی ہیں،اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے ناظم امتحانات عمران چشتی نے پیر کو انٹر سائنس پری میڈیکل سال دوم کے سالانہ امتحانات برائے2012کے نتائج جاری کردیے جس کے مطابق انٹرپری میڈیکل کے امتحانی نتائج میں تینوں پوزیشنز نجی تعلیمی ادارے آغا خان ہائر سیکنڈری اسکول نے اپنے نام کرلی ہیں،
نتائج گذشتہ سال کے مقابلے میں ایک ماہ قبل جاری کیے گئے ہیں، نتائج کے مطابق آغا خان ہائرسیکنڈری اسکول کی ثمینہ اسماعیل ہیرانی بنت اسماعیل ہیرانی نے984 مارکس اور89.45فیصدنمبروں میں اے ون گریڈ کے ساتھ پہلی، اسی اسکول کی کرن امین بنت محمد امین نے982مارکس اور89.27فیصد نمبروں میں اے ون گریڈ کے ساتھ دوسری اور اسی اسکول کی کرن مرتضیٰ بنت بابرمرتضیٰ نے976مارکس اور88.72فیصدنمبروں میں اے ون گریڈ کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی،
مزید براں آدم جی گورنمنٹ کالج کے عدیل احمد خان نے چوتھی، پی ای سی ایچ ایس گورنمنٹ کالج کی میہا صدیقی نے پانچویں، اسی کالج کی عالیہ محمود نے چھٹی پوزیشن حاصل کی، آغا خان ہائرسیکنڈری اسکول کی اثنا احمد نے ساتویں اور ڈیفنس اتھارٹی ڈگری کالج فار وویمن فیز8کی یسرا رضوی نے ساتویں، بحریہ کالج کارساز کے سید دیشیا اقبال اور آدم جی گورنمنٹ سائنس کالج کے سید شاہ رخ پرویز نے آٹھویں پوزیشن، گورنمنٹ ڈگری کالج فاروویمن بلاک ایم نارتھ ناظم آباد کی سنبل سلیم نے نویں جبکہ آغا خان ہائر سیکنڈری اسکول کی سیدہ فاطمہ مظفر نے دسویں پوزیشن حاصل کی،نتائج کے مطابق امتحانات میں شرکت کیلیے16953 اُمیدواروں نے رجسٹریشن کرائی اور16737طلبہ وطالبات امتحان میں شریک ہوئے جبکہ216غیر حاضر رہے،
پاس ہونیوالے اُمیدواروں کی تعداد 9314رہی، اے ون گریڈ میں1001اُمیدوار کامیاب ہوئے، اے گریڈ میں2422اُمیدوار، بی گریڈ میں2718، سی گریڈ میں2339، ڈی گریڈ میں805اور ای گریڈ میں 29 اُمیدوار کامیاب ہوئے، علاوہ ازیں پوزیشن ہولڈرز کے اعزاز میں منعقد ہونے والی تقریب کی صدارت اورذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین پروفیسر انوار احمد زئی نے کہا ہے کہ رواں سال انٹربورڈ نے نمایاں کارکردگی کے حامل ابتدائی 10اُمیدواروں کے نام پوزیشن ہولڈرزکے ساتھ گزٹ میں شامل کیے ہیں تاکہ پوزیشن ہولڈر طلبا کے ساتھ انھیں بھی پذیرائی مل سکے،
میڈیکل کے نتائج میں 70 فیصد طالبات اور 30 فیصد طلبا کی شرکت پالیسی ساز ادارو ں کے لیے لمحہ فکریہ ہے، انٹربورڈ نے 108 داخلے میٹرک کی جعلی مارکس شیٹ کی بنیاد پر منسوخ کیے، پروفیسر انوار احمد زئی نے مزید بتایا کہ امتحانی نظام کو کمپیوٹر کے مرکزی نظام کے تحت لانے کی وجہ سے نتائج میں شفافیت کے ساتھ ان کے اعلان میں بھی کم وقت صرف ہوا، آئندہ سال انٹر بورڈ کے امتحانی پرچوں پر امتحانی مرکز کا نام شائع کرنے کے امکانات کا جائزہ بھی لیا جارہا ہے جبکہ شہر میں امتحانی مراکز کی تعداد کم کرکے اسے مرکزی امتحانی نظام کے تابع بنانے کی تجویز بھی زیرِ غورہے۔
نتائج گذشتہ سال کے مقابلے میں ایک ماہ قبل جاری کیے گئے ہیں، نتائج کے مطابق آغا خان ہائرسیکنڈری اسکول کی ثمینہ اسماعیل ہیرانی بنت اسماعیل ہیرانی نے984 مارکس اور89.45فیصدنمبروں میں اے ون گریڈ کے ساتھ پہلی، اسی اسکول کی کرن امین بنت محمد امین نے982مارکس اور89.27فیصد نمبروں میں اے ون گریڈ کے ساتھ دوسری اور اسی اسکول کی کرن مرتضیٰ بنت بابرمرتضیٰ نے976مارکس اور88.72فیصدنمبروں میں اے ون گریڈ کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی،
مزید براں آدم جی گورنمنٹ کالج کے عدیل احمد خان نے چوتھی، پی ای سی ایچ ایس گورنمنٹ کالج کی میہا صدیقی نے پانچویں، اسی کالج کی عالیہ محمود نے چھٹی پوزیشن حاصل کی، آغا خان ہائرسیکنڈری اسکول کی اثنا احمد نے ساتویں اور ڈیفنس اتھارٹی ڈگری کالج فار وویمن فیز8کی یسرا رضوی نے ساتویں، بحریہ کالج کارساز کے سید دیشیا اقبال اور آدم جی گورنمنٹ سائنس کالج کے سید شاہ رخ پرویز نے آٹھویں پوزیشن، گورنمنٹ ڈگری کالج فاروویمن بلاک ایم نارتھ ناظم آباد کی سنبل سلیم نے نویں جبکہ آغا خان ہائر سیکنڈری اسکول کی سیدہ فاطمہ مظفر نے دسویں پوزیشن حاصل کی،نتائج کے مطابق امتحانات میں شرکت کیلیے16953 اُمیدواروں نے رجسٹریشن کرائی اور16737طلبہ وطالبات امتحان میں شریک ہوئے جبکہ216غیر حاضر رہے،
پاس ہونیوالے اُمیدواروں کی تعداد 9314رہی، اے ون گریڈ میں1001اُمیدوار کامیاب ہوئے، اے گریڈ میں2422اُمیدوار، بی گریڈ میں2718، سی گریڈ میں2339، ڈی گریڈ میں805اور ای گریڈ میں 29 اُمیدوار کامیاب ہوئے، علاوہ ازیں پوزیشن ہولڈرز کے اعزاز میں منعقد ہونے والی تقریب کی صدارت اورذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین پروفیسر انوار احمد زئی نے کہا ہے کہ رواں سال انٹربورڈ نے نمایاں کارکردگی کے حامل ابتدائی 10اُمیدواروں کے نام پوزیشن ہولڈرزکے ساتھ گزٹ میں شامل کیے ہیں تاکہ پوزیشن ہولڈر طلبا کے ساتھ انھیں بھی پذیرائی مل سکے،
میڈیکل کے نتائج میں 70 فیصد طالبات اور 30 فیصد طلبا کی شرکت پالیسی ساز ادارو ں کے لیے لمحہ فکریہ ہے، انٹربورڈ نے 108 داخلے میٹرک کی جعلی مارکس شیٹ کی بنیاد پر منسوخ کیے، پروفیسر انوار احمد زئی نے مزید بتایا کہ امتحانی نظام کو کمپیوٹر کے مرکزی نظام کے تحت لانے کی وجہ سے نتائج میں شفافیت کے ساتھ ان کے اعلان میں بھی کم وقت صرف ہوا، آئندہ سال انٹر بورڈ کے امتحانی پرچوں پر امتحانی مرکز کا نام شائع کرنے کے امکانات کا جائزہ بھی لیا جارہا ہے جبکہ شہر میں امتحانی مراکز کی تعداد کم کرکے اسے مرکزی امتحانی نظام کے تابع بنانے کی تجویز بھی زیرِ غورہے۔