پولیس کا مغوی نوجوان پرڈیڑھ ماہ تک تشدد عدالتی حکم پر مقدمہ درج

نوجوان پر ایک ماہ 16دن تک کمرے میں ہاتھ پاؤں باندھ کرتشددکیاگیا، 16مئی کوملیرسٹی تھانے کے قریب چھوڑدیاگیا

خالہ اورخالونے اغواکرایا،دونوں پولیس  میں ہیں،شہباز،فریقین رشتے دارہیں،ایک دوسرے پرکئی مقدمات درج کرائے ہیں،تھانیدار

شہرمیں پولیس گردی کا ایک اورواقعہ سامنے آگیا ہے ،کورنگی بلال کالونی کے رہائشی نوجوان کو مبینہ طور پر اغوا کے بعد بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ایک ماہ 16 دن ایک کمرہ میں ہاتھ پاؤں اورآنکھوں پر پٹیاں باندھ کر رکھا گیا اور16 مئی کو مغوی نوجوان کو ملیر سٹی تھانے کی حدود میں چھوڑدیا گیا، متاثرہ نوجوان کے اغوا کا مقدمہ عدالتی حکم پرکے آئی اے تھانے میں درج کرلیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق شہرمیں پولیس مظالم کا ایک اورواقعہ سامنے آگیا، کورنگی بلال کالونی کے رہائشی نوجوان 22 سالہ شہباز ولد محمد ریاض کو مبینہ طور پر اغوا کرنے کے بعدایک ماہ 16 دن ایک کمرے میں ہاتھ پاؤں اور آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر رکھا گیا اور اسے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ، اغواکاروں نے مغوی شہباز کو16مئی کو ملیر سٹی تھانے کی حدود میں چھوڑا وہاں سے ملیر سٹی تھانے پہنچ نوجوان نے ملیر سٹی پولیس کو حقائق سے آگاہ کیا، 6 مئی کوعدالتی حکم پر کورنگی صنعتی ایریا تھانے میں مغوی نوجوان کی والدہ مہر فزون کی مدعیت میں بیٹے کے اغوا کا مقدمہ الزام نمبر 19/533 بجرم دفعہ 365/342 اور 337 ایچ ون کے تحت درج کیا گیا، مقدمے میں مغوی نوجوان کی خالہ صندل ناز اور خالو خضرحیات کو نامزد کیا گیا۔


مغوی نوجوان شہباز نے پولیس کو بیان میں بتایا کہ 31 مارچ کو وہ اپنے بھائی شیراز کوتلاش کر رہا تھا کہ اسی دوران کورنگی خٹک پٹرول پمپ کے قریب پولیس موبائل میں زبردستی بٹھادیا گیا نامعلوم مقام پر لے جا کر ایک کمرے میں بند کردیا گیا ،کمرے میں ماسک لگائے خاتون اور مرد آٹے اور چوری کے بارے میں پوچھ کر تشدد کا نشانہ بناتے تھے، ایک ماہ 16 روز بعد اغو کاروں نے16 مئی کواسے موٹرسائیکل پربٹھا کرملیرپل کے قریب چھوڑدیا۔

نوجوان کے والد محمدریاض نے بتایا کہ ہمیں سنگین نتائج کی دھمکیاں مل رہی ہی، آئی جی اور ایڈیشنل آئی جی انصاف فراہم کریں ، ایس ایچ اوکورنگی صنعتی ایریا اورنگزیب خٹک نے بتایا کہ دونوں فریقین آپس میں رشتہ دارہیں ان کے آپس میں کئی معاملات اورمسائل ہیں اوراسی وجہ سے دونوں فریقین نے ایک دوسرے پرکئی ایف آئی آر درج کرائی ہوئی ہیں انھوں نے بتایا کہ عدالتی حکم پر ہی پولیس نے مغوی نوجوان کے گھر سے ایک لڑکی بازیاب کرائی تھی لڑکی کی مدعیت میں مغوی نوجوان کے اہلخانہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا، مقدمات کی تفتیش جاری ہے اور تفتیش مکمل ہونے کے بعد ہی اصل حقائق سامنے آئیں گے۔
Load Next Story