بلوچستان میں وزیراعظم صحت کارڈ بے کار انشورنس کمپنی نے سہولت ختم کردی

بلوچستان حکومت نے انشورنس کمپنی کو پرمیئم کی مد میں 14 کروڑ روپے سے زائد کی رقم کی ادائیگی نہیں کی

صحت سہولت منصوبہ معطل ہونے سے ہزاروں کی تعداد میں زیر علاج مریض متا ثر فوٹو: فائل

بلوچستان کے غریب عوام کو وزیر اعظم صحت کارڈ کے ذریعے مفت علاج معالجے کی سہولت ختم ہوگئی ہے اور اب انہیں مزید مفت علاج کی سہولت میسر نہیں ہوگی۔

سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور میں شروع ہونے والے صحت سہولت پروگرام کو حکومت بلوچستان نے جاری نہیں رکھا، کوئٹہ میں پروگرام کی مدت 5 مئی کو ختم ہوگئی ہے، لورالائی میں منصوبہ ستمبر 2019 جب کہ کیچ ،گوادار اور لسبیلہ میں منصوبے کی مدت اگلے برس ختم ہونا تھی۔


ذرائع کے مطابق بلوچستان حکومت نے انشورنس کمپنی اسٹیٹ لائف کارپوریشن کو پرمیئم کی مد میں 14 کروڑ روپے سے زائد کی رقم کی ادائیگی نہیں کی۔ اس کے علاوہ کمپنی کے ساتھ منصوبے کو مزید آگے بڑھنے کا معاہدہ بھی طے نہیں کیا گیا جسے بنیاد بناتے ہوئے انشورنس کمپنی نے منصوبے کی مدت ختم ہونے سے قبل کارڈ ہولڈرز کو صحت سہولت محروم کردیا ہے۔ کوئٹہ میں پہلے ہی منصوبے کی مدت 5 مئی کو ختم ہوچکی ہے جس کی وجہ سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

کوئٹہ کے رہائشی عبدالقدیر نے ایکسپریس کو بتایا کہ اُن کی ہمشیرہ کا آپریشن ہونا تھا لیکن اسپتال جانے پر معلوم ہوا کہ کارڈ کی مدت ختم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، آپریشن اور علاج پر 60 ہزار روپے سے زائد خرچہ آئے گا جو وہ برداشت نہیں کرسکتے اُنہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ صحت سہولت پروگرام کو آگے بڑھایا جائے۔
Load Next Story