قائم مقام گورنر سندھ نے لوکل گورنمنٹ بل پرد ستخط کردیے

دونوں بل سندھ اسمبلی نے گذشتہ پیر 19 اگست کو کثرت رائے سے منظور کیے تھے۔

دونوں بل سندھ اسمبلی نے گذشتہ پیر 19 اگست کو کثرت رائے سے منظور کیے تھے. فوٹو فائل

KARACHI:
قائم مقام گورنر سندھ آغا سراج درانی نے سندھ لوکل گورنمنٹ بل 2013 اور سندھ یونیورسٹیز لاز (ترمیمی) بل 2013 کی توثیق کردی ہے۔


یہ دونوں بل سندھ اسمبلی نے گذشتہ پیر 19 اگست کو کثرت رائے سے منظور کیے تھے۔ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے ان دونوں بلز کی مخالفت کی تھی۔ اس کے بعد یہ سوال پیدا ہوا تھا کہ کیا ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان ان دونوں بلز کی توثیق کردیں گے یا نہیں؟ گورنر سندھ ہفتے کو نجی دورے پر دبئی چلے گئے تھے۔ اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے ان کی عدم موجودگی میں قائم مقام گورنر سندھ کی حیثیت سے کام کررہے ہیں۔ انھوں نے پیر کو دونوں بلز کی توثیق کردی ہے۔ اس طرح سندھ لوکل گورنمنٹ بل 2013 ایکٹ میں تبدیل ہوگیا ہے۔

اس کے ذریعے سندھ میں نیا بلدیاتی نظام مکمل طور پر نافذ ہوگیا ہے۔ سندھ یونیورسٹیز لاز (ترمیمی) بل 2013 کی توثیق کے بعد اب سندھ کی سرکاری جامعات کے حوالے سے گورنر سندھ اور یونیورسٹیز کے سنڈیکیٹ کے بعض اختیارات حکومت سندھ کو منتقل ہوگئے ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی گذشتہ اسمبلی نے سندھ پیپلز لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2012 کی منسوخی اور سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈی ننس 1979 کی بحالی کے لیے جو بل منظور کیا تھا، اس کی توثیق بھی اس وقت کے قائم مقام گورنر نثار احمد کھوڑو نے کی تھی، جو اسپیکر سندھ اسمبلی تھے اور گورنر ڈاکٹر عشرت العباد خان کے ملک سے باہر جانے کے بعد قائم مقام گورنر بنے تھے۔ سیاسی حلقے یہ سوال کررہے ہیں کہ ایسے مواقع پر گورنر سندھ کا بیرون ملک چلے جانا کیا کسی مفاہمت یا سمجھوتے کا حصہ ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story