گوگل کا ہواوے اینڈروئڈ فون کے لیے اپنی سروسز بند کرنے کا اعلان
وائٹ ہاؤس کی جانب سے ہواوے کمپنی کی مصنوعات پر پابندی اور انہیں 'ممنوعہ اشیا' کی فہرست شامل کرنے کے بعد گوگل نے بھی اپنے موبائل آپریٹنگ سسٹم کا ہواوے اسمارٹ فون سے تعلق منقطع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب ہواوے نے فوری طور پر اپنا آپریٹنگ سسٹم بنانے کا اعلان کردیا۔
ہواوے دنیا میں اسمارٹ فون بنانے والی دوسری یا تیسری بڑی کمپنی ہے اور گزشتہ برس اس کے 20 کروڑ سے زائد فون فروخت ہوئے تھے اور یہ تعداد ایپل سے زیادہ ہے۔ ہواوے نے اپنے صارفین سے کہا تھا کہ گوگل ایپ اسٹور پر دستیاب آپریٹنگ سسٹم سے اپ ڈیٹس اور ڈاؤن لوڈز کی فراہمی جاری رہے گی لیکن مغربی یورپ کے لیے ہواوے کے نائب صدر ٹِم واٹکنس نے خبردار کیا تھا کہ ضروری نہیں مستقبل اتنا ہی پرامید ہو؟ اس کے بعد چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ سے ہواوے درمیان میں پس کر رہ گئی ہے۔
اگرچہ پلان بی کے طور پر ہواوے نے اپنے آپریٹنگ سسٹم کا اعلان کر رکھا تھا لیکن وہ اب تک منظرِ عام پر نہیں آیا۔ خدشہ ہے کہ گوگل پر پابندی کے بعد ہوواے کا پورا نظام مفلوج ہوجائے گا۔
اگر گوگل اس پر عمل درآمد کرتا ہے تو دنیا بھر میں استعمال ہونے والے ہواوے کے اسمارٹ فونز بے کار ہوجائیں گے۔ اگرچہ اس میں بنیادی اوپن سورس پروگرام موجود ہے لیکن جی میل، میپس، ڈو او، یوٹیوب اور دیگر بہت سی ایپس نہیں چل سکیں گی۔
ہواوے کمپنی کی مشکل یہاں ختم نہیں ہوں گی بلکہ امریکی پابندی کے بعد کوالکوم، بروڈ کوم اور انٹیل وغیرہ نے بھی ہواوے کو اپنے پروسیسر کی فراہمی روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔