ایمنسٹی اسکیم پر وفاقی حکومت اور ایف بی آر سے جواب طلب
ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے ٹیکس چوروں کو ٹیکس گزاروں کے برابر لاکر کھڑا کردیا گیا، درخواست گزار
ہائی کورٹ نے ایمنسٹی اسکیم کے حوالے سے وفاقی حکومت اور ایف بی آر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں ایمنسٹی اسکیم کو کالعدم قرار دینے کے لیے دائر درخواست کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت جسٹس عابد عزیز شیخ نے کی۔ درخواست گزار وحید شہزاد بٹ نے عدالت کے روبرو مؤقف پیش کیا کہ حکومت نے ٹیکس نیٹ کا دائرہ کار بڑھانے کی بجائے غیرقانونی طور پر ایمنسٹی اسکیم جاری کی جو ٹیکس چوروں کو ریلیف دینے کے مترادف ہے، اسکیم کے ذریعے ٹیکس چوروں کو ٹیکس گزاروں کے برابر لاکر کھڑا کردیا گیا ہے۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے مؤقف پیش کیا کہ ایف بی آر کی جانب سے کالادھن سفید کرنے کے لیے ایمنسٹی اسکیم غیر قانونی طور پر جاری کی گئی، آئین کے تحت پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر ٹیکس عائد نہیں کیا جاسکتا، آئین اور قانون میں ایمنسٹی اسکیم کی کوئی گنجائش نہیں لہذا عدالت ایمنسٹی اسکیم کے نفاذ کو کالعدم قرار دے۔
عدالت نے وفاقی حکومت اور ایف بی آر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور کیس کی سماعت 28 جون تک ملتوی کردی۔
لاہور ہائیکورٹ میں ایمنسٹی اسکیم کو کالعدم قرار دینے کے لیے دائر درخواست کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت جسٹس عابد عزیز شیخ نے کی۔ درخواست گزار وحید شہزاد بٹ نے عدالت کے روبرو مؤقف پیش کیا کہ حکومت نے ٹیکس نیٹ کا دائرہ کار بڑھانے کی بجائے غیرقانونی طور پر ایمنسٹی اسکیم جاری کی جو ٹیکس چوروں کو ریلیف دینے کے مترادف ہے، اسکیم کے ذریعے ٹیکس چوروں کو ٹیکس گزاروں کے برابر لاکر کھڑا کردیا گیا ہے۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے مؤقف پیش کیا کہ ایف بی آر کی جانب سے کالادھن سفید کرنے کے لیے ایمنسٹی اسکیم غیر قانونی طور پر جاری کی گئی، آئین کے تحت پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر ٹیکس عائد نہیں کیا جاسکتا، آئین اور قانون میں ایمنسٹی اسکیم کی کوئی گنجائش نہیں لہذا عدالت ایمنسٹی اسکیم کے نفاذ کو کالعدم قرار دے۔
عدالت نے وفاقی حکومت اور ایف بی آر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور کیس کی سماعت 28 جون تک ملتوی کردی۔