بارشوں و سیلاب کے نقصانات روئی کا پیداواری ہدف 6 لاکھ گانٹھ کم کردیا گیا

کاٹن کراپ اسسمنٹ کمیٹی کا اجلاس، روئی کا پیداواری ہدف 1 کروڑ 32 لاکھ سے کم کر کے 1 کروڑ 26 لاکھ بیلز کر دیا گیا

بلوچستان میں 1 لاکھ 8 ہزار گانٹھ جبکہ خیبر پختون خوامیں 7ہزار روئی کی گانٹھوں کی پیداوار ہونے کے امکانات ہیں۔ فوٹو: فائل

لاہور:
کاٹن کراپ ایسسمنٹ کمیٹی (سی سی اے سی) نے 2013-14 کے دوران پاکستان میں کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار کا تخمینہ 1 کروڑ 32 لاکھ 50 ہزارگانٹھوں سے گھٹاکر1کروڑ 26لاکھ 55 ہزارگانٹھ (170 کلو گرام) مقررکردیا ہے۔

اس نئے تخمینے کے مطابق صوبہ پنجاب میں مالی سال 2013-14 کے دوران 90لاکھ گانٹھ، سندھ میں 35 لاکھ 40 ہزار گانٹھ، بلوچستان میں 1 لاکھ 8 ہزار گانٹھ جبکہ خیبر پختون خوامیں 7ہزار روئی کی گانٹھوں کی پیداوار ہونے کے امکانات ہیں۔ سی سی اے سی کے اجلاس کے شرکا نے بتایا کہ سندھ اور پنجاب میں کپاس کی کاشت ہدف سے کم کاشت ہونے اور گزشتہ کچھ عرصے کے دوران بارشوں اور سیلاب سے بعض شہروں میں کپاس کی فصل کو پہنچے والے نقصان کے باعث کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار کا پیداواری ہدف 5لاکھ 95ہزار بیلز کم کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے اور توقع ہے کہ موسمی حالات بہتر رہنے کی صورت میں کپاس کا پیداواری ہدف پورا کر لیا جائے گا۔




پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے)کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے بتایا کہ پاکستان میں رواں سال کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار کا تخمینہ ستمبر میں ہونے والی بارشوں کے بعد بھی صحیح طورپر مختص ہو سکے گا۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ موسمیات نے رواں سال ستمبر میں پاکستان بھر میں توقع سے زیادہ بارشیں ہونے کے بارے میں پیش گوئی کر رکھی ہے اور زیادہ بارشیں ہونے کی صورت میں کپاس کی فصل کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
Load Next Story