بھارت میں سوشل میڈیا اسٹار دن دیہاڑے قتل
سوشل میڈیا اسٹار موہت مور کے ٹک ٹاک پر 5 لاکھ سے زیادہ فالوورز تھے
بھارتی سوشل میڈیا اسٹار اور جم ٹرینر کو دن دیہاڑے فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے علاقے نجف گڑھ کے رہائشی 27 سالہ جم ٹرینر اور سوشل میڈیا اسٹار موہت مور کو 3 نامعلوم افراد نے دن دیہاڑے قتل کردیا۔ موہت مور سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر بہت زیادہ سرگرم تھا اور ٹک ٹاک پر اس کے 5 لاکھ سے زیادہ فالوورز تھے۔
پولیس کے مطابق قتل کے روز موہت فوٹوکاپی کی دکان پر بیٹھا ہوا تھا جب فائرنگ کرکے اسے قتل کردیاگیا، موہت کو 7 گولیاں ماری گئیں اوروہ موقع پر دم توڑ گیا۔ پولیس قتل کے پیچھے کا مقصد تلاش کررہی ہے جب کہ اس حوالے سے بھی تفتیش کی جارہی ہے کہ کہیں اس قتل کے پیچھے کسی گینگ کا تو ہاتھ نہیں۔ اس کےعلاوہ موہت کے انسٹاگرام اور ٹک ٹاک اکاؤنٹس پر موجود تمام کمنٹس اور فون ریکارڈز کو چیک کیاجارہاہے جس سے معلوم ہوسکے کہ کہیں اس کی سوشل میڈیا پر کسی کے ساتھ دشمنی تو نہیں تھی۔
ایک پولیس والے نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پربتایا کہ موہت کے گینگ وار گروہ کے ساتھ رابطے کے حوالے سےبھی تفتیش کی جارہی ہے جب کہ ڈپٹی پولیس کمشنرانتو الفانسو کاکہنا ہے کہ موہت کا ابھی تک کسی گینگ کے ساتھ کوئی رابطہ سامنے نہیں آیا اور نہ ہی موہت کے خلاف کوئی مجرمانہ مقدمات ہیں۔
سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق موہت کو قتل کرنے والے تین میں سے دو افراد نے ہیلمٹ پہن رکھے تھے جب کہ تیسرے شخص کا چہرہ ڈھکا ہوا نہیں تھا۔ پولیس نے تینوں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے علاقے نجف گڑھ کے رہائشی 27 سالہ جم ٹرینر اور سوشل میڈیا اسٹار موہت مور کو 3 نامعلوم افراد نے دن دیہاڑے قتل کردیا۔ موہت مور سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر بہت زیادہ سرگرم تھا اور ٹک ٹاک پر اس کے 5 لاکھ سے زیادہ فالوورز تھے۔
پولیس کے مطابق قتل کے روز موہت فوٹوکاپی کی دکان پر بیٹھا ہوا تھا جب فائرنگ کرکے اسے قتل کردیاگیا، موہت کو 7 گولیاں ماری گئیں اوروہ موقع پر دم توڑ گیا۔ پولیس قتل کے پیچھے کا مقصد تلاش کررہی ہے جب کہ اس حوالے سے بھی تفتیش کی جارہی ہے کہ کہیں اس قتل کے پیچھے کسی گینگ کا تو ہاتھ نہیں۔ اس کےعلاوہ موہت کے انسٹاگرام اور ٹک ٹاک اکاؤنٹس پر موجود تمام کمنٹس اور فون ریکارڈز کو چیک کیاجارہاہے جس سے معلوم ہوسکے کہ کہیں اس کی سوشل میڈیا پر کسی کے ساتھ دشمنی تو نہیں تھی۔
ایک پولیس والے نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پربتایا کہ موہت کے گینگ وار گروہ کے ساتھ رابطے کے حوالے سےبھی تفتیش کی جارہی ہے جب کہ ڈپٹی پولیس کمشنرانتو الفانسو کاکہنا ہے کہ موہت کا ابھی تک کسی گینگ کے ساتھ کوئی رابطہ سامنے نہیں آیا اور نہ ہی موہت کے خلاف کوئی مجرمانہ مقدمات ہیں۔
سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق موہت کو قتل کرنے والے تین میں سے دو افراد نے ہیلمٹ پہن رکھے تھے جب کہ تیسرے شخص کا چہرہ ڈھکا ہوا نہیں تھا۔ پولیس نے تینوں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔