آسٹریلیا کو قابو کرنے کیلیے پاکستان کا اسپن جال تیار
دوسری جانب انگلینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد آسٹریلوی ٹیم بھی فتوحات کی راہ پر واپسی کیلیے بے چین ہے۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین میچز پرمشتمل ون ڈے سیریزکا پہلا مقابلہ منگل کو شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں ہو گا، گرین شرٹس کینگروز پرتباہی ڈھانے کیلیے تیار ہیں، انگلینڈ میں شکست کا زخم کھانے والی آسٹریلوی ٹیم کیخلاف پاکستان اسپن جال پھیلائے گا، لائن اینڈ لینتھ سے فاسٹ بولرز بھی اپنی محنت کا صلہ پاسکتے ہیں، دونوں ٹیموں کیلیے گرم موسم سے نمٹنا بھی سخت چیلنج ہوگا، پاکستانی کوچ ڈیو واٹمور کا کہنا ہے کہ رات گئے پڑنے والی گرمی سے آسٹریلوی کھلاڑیوں کے ہوش ٹھکانے آجائیں گے، ہم انھیں خراب فارم سے پیچھا نہیں چھڑانے دیں گے۔
دوسری جانب انگلینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد آسٹریلوی ٹیم بھی فتوحات کی راہ پر واپسی کیلیے بے چین ہے، رینکنگ میں ٹاپ سے چوتھے نمبر پر تنزلی مائیکل کلارک الیون کو بہتر کارکردگی پر اکسا رہی ہے، سینئر بیٹسمین مائیک ہسی کا کہنا ہے کہ ہم موسم کو ناقص پرفارمنس کا بہانہ نہیں بننے دیں گے، ضرورت پڑی تو اوپننگ کرنے کیلیے بھی تیار ہوں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان آسٹریلیا کے خلاف تین ون ڈے میچز پر مشتمل سیریز کا آغاز شارجہ میں منگل سے کررہا ہے، پاکستان کے مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے ہونے کے سبب درحقیقت یہ دو روزہ میچ میں تبدیل ہو گیا ہے ، جس کا اختتام بدھ کی شب تقریباً 3 بجے ہو گا، اس کی وجہ کھلاڑیوں کو یو اے ای کی سخت گرمی سے بچانا ہے، دونوں ٹیموں کے لیے موسم سے نمٹنا بھی سخت چیلنج ثابت ہو گا۔ سیکیورٹی خدشات کے سبب پاکستان کئی برس سے انٹرنیشنل کرکٹ کی میزبانی سے محروم اور یو اے ای میں ہوم سیریز کھیل رہا ہے، کنڈیشنز سے واقفیت کا ٹیم کو خاصا فائدہ ہو گا۔
شارجہ کی وکٹ گوکہ زیادہ تیز دکھائی نہیں دیتی اس کے باوجود 9 افغانی بیٹسمینوں نے کینگرو فاسٹ بولرز کے ہاتھوں وکٹیں گنوائی تھیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اچھی لائن و لینتھ پر بولنگ کا پیسرز صلہ پا سکتے ہیں۔ اس اہم سیریز کیلیے پاکستان نے آئوٹ آف فارم سینئر بیٹسمین یونس خان اور پیسر عمرگل کو ڈراپ کیا ہے تاہم ورلڈ کپ کے بعد ٹیم میں واپس آنے والے کامران اکمل کی وکٹ کیپنگ پر سب کی نظر ہوگی، فکسنگ الزامات کے علاوہ ناقص کارکردگی بھی ان کے ٹیم سے باہر ہونے کی بڑی وجہ رہی تھی۔ کوچ ڈیو واٹمور کا کہنا ہے کہ رات کو تاخیر سے پڑنے والی گرمی سے نمٹنا کینگروز کیلیے بڑا چیلنج ہوگا، حال ہی میں انھیں انگلینڈ کے ٹور میں شکست ہوچکی جبکہ اہم کھلاڑیوں کا ساتھ بھی حاصل نہیں ہے، ہمیں امید ہے کہ ان کی یہ خراب فارم اب بھی جاری رہے گی مگر ہم ان کی تیزی سے کم بیک کرنے کی صلاحیت سے بھی ہوشیار ہیں، آسٹریلیا کو یو اے ای کی کنڈیشنز سے واقفیت ہے جبکہ ان کے بہت سے کھلاڑی بھارت میں گرمی کے دوران آئی پی ایل بھی کھیل چکے ہیں مگر ٹوئنٹی 20 اور ون ڈے میں کافی فرق ہوتا ہے۔
ادھر مہمان ٹیم کو ریگولر کوچ مکی آرتھر کی خدمات حاصل نہیں، ان کی جگہ دورئہ یو اے ای میں اسٹیو رکسن کوچنگ کے فرائض انجام دے رہے ہیں،آرتھر ٹی ٹوئنٹی میچز کیلیے اسکواڈ کو جوائن کر لیں گے، ٹیم پہلے ہی انجریز اور ریٹائرمنٹ کے سبب کئی سینئرز کی خدمات سے محروم ہے، آل رائونڈر شین واٹسن انجری کے سبب شامل نہیں جبکہ بریٹ لی ریٹائر ہو چکے۔ 4 بار کی ورلڈ چیمپئن ٹیم رینکنگ میں پہلے سے چوتھے نمبر پر آ چکی ، کپتان مائیکل کلارک پہلے ہی رینکنگ میں بہتری کو ہدف قرار دے چکے ہیں۔
ٹیم کو آخری سیریز میں انگلینڈ نے 0-4 سے مات دی تھی۔کینگروز نے گذشتہ دنوں افغانستا ن کو 66 رنز سے ہرایا، اس سے مقامی کنڈیشنز سے ہم آہنگی کا کچھ موقع مل گیا۔ ٹیم میں واپس آنے والے سینئر بیٹسمین مائیک ہسی کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد تمام کھلاڑی ایک بار پھر فتوحات کے راستے پر گامزن ہونے کیلیے بے چین ہیں، یو اے ای کی گرمی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ میں نے افغانستان کے خلاف میچ میں 15 اوورز تک بیٹنگ کی اورگرمی سے میرا برا حال ہوگیا مگر اس سے زیادہ خراب کنڈیشنز کا میں چنئی میں سامنا کرچکا ہوں جہاں پر درجہ حرارت تو 30 سینٹی گریڈ کے آس پاس تھا مگر وہاں پر نمی ناقابل یقین حد تک زیادہ تھی میں نے اس سے زیادہ خراب کنڈیشنز میں کبھی کرکٹ نہیں کھیلی۔
نوٹ: میچ پاکستانی وقت کے مطابق شام 7 بجے شروع ہوگا
دوسری جانب انگلینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد آسٹریلوی ٹیم بھی فتوحات کی راہ پر واپسی کیلیے بے چین ہے، رینکنگ میں ٹاپ سے چوتھے نمبر پر تنزلی مائیکل کلارک الیون کو بہتر کارکردگی پر اکسا رہی ہے، سینئر بیٹسمین مائیک ہسی کا کہنا ہے کہ ہم موسم کو ناقص پرفارمنس کا بہانہ نہیں بننے دیں گے، ضرورت پڑی تو اوپننگ کرنے کیلیے بھی تیار ہوں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان آسٹریلیا کے خلاف تین ون ڈے میچز پر مشتمل سیریز کا آغاز شارجہ میں منگل سے کررہا ہے، پاکستان کے مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے ہونے کے سبب درحقیقت یہ دو روزہ میچ میں تبدیل ہو گیا ہے ، جس کا اختتام بدھ کی شب تقریباً 3 بجے ہو گا، اس کی وجہ کھلاڑیوں کو یو اے ای کی سخت گرمی سے بچانا ہے، دونوں ٹیموں کے لیے موسم سے نمٹنا بھی سخت چیلنج ثابت ہو گا۔ سیکیورٹی خدشات کے سبب پاکستان کئی برس سے انٹرنیشنل کرکٹ کی میزبانی سے محروم اور یو اے ای میں ہوم سیریز کھیل رہا ہے، کنڈیشنز سے واقفیت کا ٹیم کو خاصا فائدہ ہو گا۔
شارجہ کی وکٹ گوکہ زیادہ تیز دکھائی نہیں دیتی اس کے باوجود 9 افغانی بیٹسمینوں نے کینگرو فاسٹ بولرز کے ہاتھوں وکٹیں گنوائی تھیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اچھی لائن و لینتھ پر بولنگ کا پیسرز صلہ پا سکتے ہیں۔ اس اہم سیریز کیلیے پاکستان نے آئوٹ آف فارم سینئر بیٹسمین یونس خان اور پیسر عمرگل کو ڈراپ کیا ہے تاہم ورلڈ کپ کے بعد ٹیم میں واپس آنے والے کامران اکمل کی وکٹ کیپنگ پر سب کی نظر ہوگی، فکسنگ الزامات کے علاوہ ناقص کارکردگی بھی ان کے ٹیم سے باہر ہونے کی بڑی وجہ رہی تھی۔ کوچ ڈیو واٹمور کا کہنا ہے کہ رات کو تاخیر سے پڑنے والی گرمی سے نمٹنا کینگروز کیلیے بڑا چیلنج ہوگا، حال ہی میں انھیں انگلینڈ کے ٹور میں شکست ہوچکی جبکہ اہم کھلاڑیوں کا ساتھ بھی حاصل نہیں ہے، ہمیں امید ہے کہ ان کی یہ خراب فارم اب بھی جاری رہے گی مگر ہم ان کی تیزی سے کم بیک کرنے کی صلاحیت سے بھی ہوشیار ہیں، آسٹریلیا کو یو اے ای کی کنڈیشنز سے واقفیت ہے جبکہ ان کے بہت سے کھلاڑی بھارت میں گرمی کے دوران آئی پی ایل بھی کھیل چکے ہیں مگر ٹوئنٹی 20 اور ون ڈے میں کافی فرق ہوتا ہے۔
ادھر مہمان ٹیم کو ریگولر کوچ مکی آرتھر کی خدمات حاصل نہیں، ان کی جگہ دورئہ یو اے ای میں اسٹیو رکسن کوچنگ کے فرائض انجام دے رہے ہیں،آرتھر ٹی ٹوئنٹی میچز کیلیے اسکواڈ کو جوائن کر لیں گے، ٹیم پہلے ہی انجریز اور ریٹائرمنٹ کے سبب کئی سینئرز کی خدمات سے محروم ہے، آل رائونڈر شین واٹسن انجری کے سبب شامل نہیں جبکہ بریٹ لی ریٹائر ہو چکے۔ 4 بار کی ورلڈ چیمپئن ٹیم رینکنگ میں پہلے سے چوتھے نمبر پر آ چکی ، کپتان مائیکل کلارک پہلے ہی رینکنگ میں بہتری کو ہدف قرار دے چکے ہیں۔
ٹیم کو آخری سیریز میں انگلینڈ نے 0-4 سے مات دی تھی۔کینگروز نے گذشتہ دنوں افغانستا ن کو 66 رنز سے ہرایا، اس سے مقامی کنڈیشنز سے ہم آہنگی کا کچھ موقع مل گیا۔ ٹیم میں واپس آنے والے سینئر بیٹسمین مائیک ہسی کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد تمام کھلاڑی ایک بار پھر فتوحات کے راستے پر گامزن ہونے کیلیے بے چین ہیں، یو اے ای کی گرمی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ میں نے افغانستان کے خلاف میچ میں 15 اوورز تک بیٹنگ کی اورگرمی سے میرا برا حال ہوگیا مگر اس سے زیادہ خراب کنڈیشنز کا میں چنئی میں سامنا کرچکا ہوں جہاں پر درجہ حرارت تو 30 سینٹی گریڈ کے آس پاس تھا مگر وہاں پر نمی ناقابل یقین حد تک زیادہ تھی میں نے اس سے زیادہ خراب کنڈیشنز میں کبھی کرکٹ نہیں کھیلی۔
نوٹ: میچ پاکستانی وقت کے مطابق شام 7 بجے شروع ہوگا