اسپنرزپر ہی دارومدار نہیں ہوگا مصباح الحق
آسٹریلیا کومات دینے کیلیے بیٹسمینوں اورپیسرز کو بھی محنت کرنا ہوگی ، کپتان
پاکستانی کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کیخلاف سیریز میں ہمارا دارومدار صرف اسپنرز پر ہی ہوگا، بلکہ کینگروز کو مات دینے کیلیے ہمیں اچھی بیٹنگ کے ساتھ ساتھ فاسٹ بولنگ میں جان مارنا پڑے گی، شارجہ میں ریورس سوئنگ بھی عمدہ ہوتی ہے، انھوں نے مزید کہا کہ ورلڈ ٹوئنٹی 20 سے قبل یہ سیریز ہمارے لیے بہت اہم ہے اور ہم اپنی گذشتہ دونوں سیریز میں اس طرح کی پرفارمنس پیش نہیں کرپائے جو ہم چاہتے تھے لہذا ہمارے پاس دوبارہ بہتری پانے کا یہ اچھا موقع ہے، تجربہ کار بیٹسمین نے مزید کہا کہ آسٹریلیا دنیا کی بہترین ٹیموں میں سے ایک ہے،
انھیں شکست دینا آسان نہیں کیونکہ وہ ہر طرح کی کنڈیشنز میں آخری دم تک فائٹ کرنے والی سائیڈ ہے،تاہم کینگروز کو شکست دینے کا جذبہ ہمارے کھلاڑیوں کو زیادہ متحرک کرے گا،کینگروز کیخلاف ون ڈے سیریز جیتے ہوئے پاکستان کو ایک دہائی بیت گئی ہے، میڈیا سے گفتگو میں تجربہ کار بیٹسمین نے کہا کہ آسٹریلیا کو سیریز میں شکست دینے کیلیے ہمارے کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں سے بڑھ کر کھیل پیش کرنا ہوگا، آسٹریلیا جیسا حریف سامنے ہو تو لامحالہ آپ کو زیادہ محنت کیے بناکوئی چارہ نہیں رہتا، ہمیں مشترکہ طور پر عمدہ کھیل پیش کرکے انھیں زیر کرنا ہوگا، 2002 میں آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے سیریز جیتنے والی ٹیم میں شامل صرف دو پلیئرز شاہد آفریدی اور شعیب ملک سردست پاکستانی اسکواڈ میں موجود ہیں،
تاہم حیرت انگیز طور پر پاکستان نے اب تک آسٹریلیا سے کھیلے گئے آخری ون ڈے میں کامیابی حاصل کی ہے، جو ورلڈ کپ 2011 کا کوارٹر فائنل تھا، تجربہ کار بیٹسمین نے کہاکہ یہاں کی کنڈیشنز ہمارے موافق ہیں لیکن ہمارے کھلاڑیوں کی توجہ آسٹریلیا کو شکست دینے پر مرکوز ہے، ہم ٹاپ ٹیم کیخلاف فتح سمیٹنے میں کامیاب رہے تو یہ ہمارے لیے خوش آئند ہوگا۔سیریز کا دوسرا میچ جمعہ 31 اگست کو ابوظبی میں اور تیسرا 3 ستمبر کو دوبارہ شارجہ میں ہی ہوگا۔
انھیں شکست دینا آسان نہیں کیونکہ وہ ہر طرح کی کنڈیشنز میں آخری دم تک فائٹ کرنے والی سائیڈ ہے،تاہم کینگروز کو شکست دینے کا جذبہ ہمارے کھلاڑیوں کو زیادہ متحرک کرے گا،کینگروز کیخلاف ون ڈے سیریز جیتے ہوئے پاکستان کو ایک دہائی بیت گئی ہے، میڈیا سے گفتگو میں تجربہ کار بیٹسمین نے کہا کہ آسٹریلیا کو سیریز میں شکست دینے کیلیے ہمارے کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں سے بڑھ کر کھیل پیش کرنا ہوگا، آسٹریلیا جیسا حریف سامنے ہو تو لامحالہ آپ کو زیادہ محنت کیے بناکوئی چارہ نہیں رہتا، ہمیں مشترکہ طور پر عمدہ کھیل پیش کرکے انھیں زیر کرنا ہوگا، 2002 میں آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے سیریز جیتنے والی ٹیم میں شامل صرف دو پلیئرز شاہد آفریدی اور شعیب ملک سردست پاکستانی اسکواڈ میں موجود ہیں،
تاہم حیرت انگیز طور پر پاکستان نے اب تک آسٹریلیا سے کھیلے گئے آخری ون ڈے میں کامیابی حاصل کی ہے، جو ورلڈ کپ 2011 کا کوارٹر فائنل تھا، تجربہ کار بیٹسمین نے کہاکہ یہاں کی کنڈیشنز ہمارے موافق ہیں لیکن ہمارے کھلاڑیوں کی توجہ آسٹریلیا کو شکست دینے پر مرکوز ہے، ہم ٹاپ ٹیم کیخلاف فتح سمیٹنے میں کامیاب رہے تو یہ ہمارے لیے خوش آئند ہوگا۔سیریز کا دوسرا میچ جمعہ 31 اگست کو ابوظبی میں اور تیسرا 3 ستمبر کو دوبارہ شارجہ میں ہی ہوگا۔