وزیراعظم نے468 قیدیوں کی سزائے موت روک دی

سمری وزارت خارجہ نے بھیجی تھی ،دہشتگرد اور فوجی عدالتوں سے سزاپانے والے شامل

سمری وزارت خارجہ نے بھیجی تھی ،دہشتگرد اور فوجی عدالتوں سے سزاپانے والے شامل. فوٹو: فائل

وزارت خارجہ کی جانب سے موصول ہونیوالی ایک مشاورتی سمری کی بنیادپر وزیراعظم محمدنوازشریف نے وزارت داخلہ کوہدایت جاری کرتے ہوئے سزائے موت پانیوالے 468 قیدیوں کی سزا پرتاحکم ثانی عملدرآمد روک دیا ہے۔

ان میں دہشتگرداورفوجی عدالتوںسے موت کی سزاپانیوالے بھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق صدرآصف علی زرداری نے گزشتہ دنوں وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کے دوران سزائے موت پرعملدرآمدکے حوالے سے اپنا موقف بیان کرتے ہوئے کہاکہ میرے پانچ سالہ دورمیںکسی بھی شخص کوسزائے موت نہیںدی گئی اس لئے میری خواہش ہے کہ جب تک میںایوان صدرمیں اپنے فرائض سرانجام دے رہاہوںان سزائوں پر عملدرآمد نہ کیاجائے جسکا احترام کرتے ہوئے ابتدائی طورپر وزیراعظم نوازشریف نے9ستمبرتک ان سزائوںپرعملدرآمدروک دینے کی ہدایت کی تھی،وزیراعظم آفس کووزارت خارجہ کی جانب سے سمری موصول ہوئی جس میں بتایاگیاکہ جنوری 2014ء میںہونے والے یورپی پارلیمنٹ کے اجلاس میں پاکستانی برآمدکنندگان کو جی ایس پی پلس کا درجہ دلانے کیلیے سفارتی کوششیںدرست سمت میں آگے بڑھ رہی ہیں۔




ادھر گورنر پنجاب نے بھی حکومت پاکستان کویقین دلایاکہ برطانوی پارلیمنٹ میںموجودآٹھ پاکستانی ممبران کے تعاون سے وہ ذاتی اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے یورپی پارلیمنٹ سے پاکستان کوجی ایس پی پلس کا درجہ دلوانے میں کامیاب ہوجائیںگے۔ وزارت خارجہ یورپی یونین کے علاوہ امریکی کانگریس سے بھی جی ایس پی پلس طرزکے ڈیوٹی فری درجے کے حصول کیلیے کوشاں ہے جبکہ سزائے موت کاخاتمہ یاان سزائوں پرعملدرآمدنہ کیے جانے کامطالبہ نمایاںطورپرسامنے آیاہے۔اس سلسلے میں''ایکسپریس'' نے وزارت داخلہ کے ترجمان عمرحمیدسے رابطہ کیا توانھوں نے تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ ہاں یہ درست ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پرتمام کیٹگریزمیںسزائے موت پانیوالے قیدیوںکی سزا پرعملدرآمدتاحکم ثانی روک دیاگیا ہے۔آئی این پی کے مطابق سربراہ یورپی یونین انسانی حقوق اینا مارا نے کہا کہ سزائے موت پرعارضی عملدر آمدروکے جانے کے حکومت پاکستان کے فیصلے کاخیرمقدم کرتے ہیں ۔

Recommended Stories

Load Next Story