مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے برہان وانی کے ساتھی ذاکر موسیٰ کو شہید کردیا
بھارتی فوج نے کشمیریوں کے احتجاج کو روکنے کے لئے وادی بھر میں کرفیو نافذ کردیا
GENEVA:
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے مشہور حریت رہنما برہان وانی کے قریبی ساتھی ذاکر موسیٰ کو شہید کردیا۔
انتخابات میں نریندر مودی کی جیت پر مقبوضہ کشمیر میں ایک بار پھر خون کی ہولی کھیلی گئی۔ بھارتی فورسز نے ضلع پلوامہ میں برہان وانی کے ساتھی اور نوجوان مجاہد رہنما ذاکر موسیٰ کو شہید کردیا۔ شہادت کے بعد احتجاج روکنے کے لئے وادی بھر میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔
بی جے پی کے اقتدار میں آتے ہی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت نے مزید زور پکڑ لیا۔ نریندر مودی کی جیت کے ساتھ ہی مقبوضہ وادی میں ظلم و ستم کی نئی داستان رقم ہونے لگیں۔
ضلع پلوامہ میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران بھارتی فورسز نے تحریک آزادی کے روح رواں رہنماء ذاکر موسیٰ کو ساتھی سمیت شہید کر دیا۔ ذاکر موسیٰ شہید برہان وانی کے قریبی ساتھی تھے۔ انہوں نے برہان وانی کی شہادت کے بعد آزادی کی تحریک زندہ رکھنے کے تمام تر فرائض سر انجام دیے۔
ذاکر موسیٰ کی شہادت کے بعد وادی بھر میں بھارت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے۔ احتجاج روکنے کے لیے آج وادی بھر میں کرفیو نافذ ہے۔قابض فورسز کی بھاری نفری گشت کر رہی ہے۔
بی جے پی نے ایک بار پھر معصوم کشمیریوں کے آواز کو دبانے کے لیے موبائل اور انٹرنیٹ سروسز بھی معطل کر دی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے مشہور حریت رہنما برہان وانی کے قریبی ساتھی ذاکر موسیٰ کو شہید کردیا۔
انتخابات میں نریندر مودی کی جیت پر مقبوضہ کشمیر میں ایک بار پھر خون کی ہولی کھیلی گئی۔ بھارتی فورسز نے ضلع پلوامہ میں برہان وانی کے ساتھی اور نوجوان مجاہد رہنما ذاکر موسیٰ کو شہید کردیا۔ شہادت کے بعد احتجاج روکنے کے لئے وادی بھر میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔
بی جے پی کے اقتدار میں آتے ہی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت نے مزید زور پکڑ لیا۔ نریندر مودی کی جیت کے ساتھ ہی مقبوضہ وادی میں ظلم و ستم کی نئی داستان رقم ہونے لگیں۔
ضلع پلوامہ میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران بھارتی فورسز نے تحریک آزادی کے روح رواں رہنماء ذاکر موسیٰ کو ساتھی سمیت شہید کر دیا۔ ذاکر موسیٰ شہید برہان وانی کے قریبی ساتھی تھے۔ انہوں نے برہان وانی کی شہادت کے بعد آزادی کی تحریک زندہ رکھنے کے تمام تر فرائض سر انجام دیے۔
ذاکر موسیٰ کی شہادت کے بعد وادی بھر میں بھارت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے۔ احتجاج روکنے کے لیے آج وادی بھر میں کرفیو نافذ ہے۔قابض فورسز کی بھاری نفری گشت کر رہی ہے۔
بی جے پی نے ایک بار پھر معصوم کشمیریوں کے آواز کو دبانے کے لیے موبائل اور انٹرنیٹ سروسز بھی معطل کر دی ہے۔