قیام امن کیلیے پاک افغان مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہیں ایران

ہمارا عقیدہ ہے باہر سے مسلط شدہ ایجنڈا علاقائی مفادات کا تحفظ نہیں کرسکتا، وزارت خارجہ

ہمارا عقیدہ ہے باہر سے مسلط شدہ ایجنڈا علاقائی مفادات کا تحفظ نہیں کرسکتا، وزارت خارجہ. فوٹو: فائل

ایران نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان علاقائی مسائل کے حل اورقیام امن کیلیے براہ راست مذاکرات کاخیرمقدم کیا ہے۔

منگل کوجاری بیان میں وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس عراقچی نے افغان صدر حامد کرزئی کے دورہ پاکستان پرایرانی حکومت کے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے ہمیشہ علاقائی مسائل کے حل اور امن وامان کی بحالی کے لیے ہونے والے اقدامات کی حمایت کی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ہمارا عقیدہ ہے کہ باہر سے مسلط شدہ ایجنڈا اور روڈ میپ علاقائی مفادات کا تحفظ نہیں کرسکتا بلکہ اس سے حالات مزید پیچیدہ ہونے کے ساتھ ساتھ علاقائی امن بھی خطرے سے دوچار ہوتا ہے۔




ایرانی ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دونوں قریبی ہمسائے ہیں اور ایران کو ان کے مسائل کے اوپر سخت تشویش تھی۔ ترجمان نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران دونوں برادر ممالک پاکستان اور افغانستان کے درمیان مسائل کے حل، عوامی مفادات کے تحفظ اور علاقائی امن کے استحکام کے لیے ہرقسم کے تعاون کے لیے تیارہے۔
Load Next Story