لوڈشیڈنگ میں مساویانہ سلوک کیا جائے توانائی پالیسی تو آگئی بجلی پھر بھی نہیں آئی سپریم کورٹ

صنعتوں سے امتیاز برتا جا رہا ہے، 10،10گھنٹے بجلی نہیںملتی، درخواست گزار، یکساں سلوک نہ کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے،عدالت

پالیسی میں ایک چیز نمایاں ہے کہ گیس اور بجلی مہنگی کردی جائیگی، خالد انور، سماعت 16ستمبر تک ملتوی، ماڑی گیس کو جواب جمع کرانیکی ہدایت۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے بجلی کی لوڈشیڈنگ میں تمام صارفین کے ساتھ یکساں سلوک کرنیکا حکم دیا ہے۔

جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں3رکنی بنچ نے سماعت کی۔ فوجی فرٹیلائزرز، اینگرو اورکراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کی طرف سے جواب جمع کرایا گیا۔ عدالت نے ماڑی گیس کی طرف سے جواب جمع نہ کرانے کا نوٹس لیا اور جواب جمع کرانے کی ہدایت کی۔جسٹس خلجی عارف حسین نے ریمارکس دیے انرجی پالیسی تو آگئی ہے لیکن بجلی پھر بھی نہیں آئی۔ خالد انور نے پالیسی پر تنقیدکی اورکہا کہ اس پالیسی میں ایک چیز نمایاں ہے کہ گیس اور بجلی مہنگی کر دی جائے گی۔




درخواست گزار سلمان اکرم راجہ نے کہا اب بھی صنعتی صارفین کے ساتھ لوڈ شیڈنگ میں امتیاز برتا جاتا ہے، 10،10 گھنٹے بجلی نہیں ملتی۔ جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا یکساں سلوک نہ کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت نے سماعت16ستمبر تک ملتوی کرکے کے ای ایس سی کو ہدایت کی کہ کمپنی نے اب تک بجلی کی پیداوار بڑھانے کیلیے جو سرمایہ کاری کی ہے اس کی تفصیل فراہم کی جائے۔ عدالت نے غیر قانونی سی این جی سٹیشن کے لائسنسوںکے اجرا کے مقدمے کی سماعت بھی ملتوی کردی۔
Load Next Story