لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کی دہشت سے عوام پریشانی میں مبتلا
لاڑکانہ کی دیگر تین تعلقہ میں اسکریننگ کا کام شروع نہیں ہوا۔
صوبائی محکمہ صحت نے لاڑکانہ کے عوام کو ایچ آئی وی ایڈزکے رحم وکرم پر چھوڑ دیا۔
رتوڈیرو جس کی آبادی 3لاکھ31ہزار نفوس پر مشتمل ہے، 25دن میں 22 ہزار286 افرادکے ٹیسٹ کیے گئے یعنی 7فیصد عوام کے ٹیسٹ میں663افراد ایچ آئی وی پازٹیوکنفرم ہوئے ہیں جس میں 543بچے شامل ہیں۔
لاڑکانہ کے 4تعلقہ میں سے ایک تعلقہ رتوڈیرو ہے جہاں غیر محفوظ انتقال خون، اتائی ڈاکٹروںکی بھرمار اورمحکمہ صحت کے پبلک ہیلتھ شعبہ کے غیر فعال ہونے کی وجہ سے ایچ آئی وی وائرس عوام کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔
لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کی دہشت سے عوام پریشانی میں مبتلا ہیں لیکن سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام نے صرف اسکریننگ کے سواکوئی عملی اقدامات نہیں اٹھائے، متاثر ہونے والے افرادکوعلاج کی سہولتیں میسر نہیں۔
اندورن سندھ اینٹی وائرل ادویات میسر نہیںِ جبکہ کٹس (تشخیصی)آلات بھی ہنگامی بنیادوں پر عالمی اداروں سے لیے ہیں محکمہ صحت کے پبلک ہیلتھ شعبہ کے غیر فعال ہونے کی وجہ سے وہاں کے عوام آگاہی اور اس وائرس سے بچاؤکے حوالے سے لاعلم اور غیر محفوظ ہیں۔
محکمہ صحت کی جانب سے اس وائرس سے بچاؤ اور محفوظ رہنے کے حوالے سے ابھی تک کوئی منصوبہ بھی سامنے نہیں آسکی،لاڑکانہ میں ماضی میں سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کی غفلت سے غیر محفوظ انتقال خون اور سندھ ہیلتھ کئیرکمیشن کی لاپرواہی سے اتائی ڈاکٹروں کی بھرمارکوبھی روکا نہیں جاسکا۔
رتوڈیرو جس کی آبادی 3لاکھ31ہزار نفوس پر مشتمل ہے، 25دن میں 22 ہزار286 افرادکے ٹیسٹ کیے گئے یعنی 7فیصد عوام کے ٹیسٹ میں663افراد ایچ آئی وی پازٹیوکنفرم ہوئے ہیں جس میں 543بچے شامل ہیں۔
لاڑکانہ کے 4تعلقہ میں سے ایک تعلقہ رتوڈیرو ہے جہاں غیر محفوظ انتقال خون، اتائی ڈاکٹروںکی بھرمار اورمحکمہ صحت کے پبلک ہیلتھ شعبہ کے غیر فعال ہونے کی وجہ سے ایچ آئی وی وائرس عوام کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔
لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کی دہشت سے عوام پریشانی میں مبتلا ہیں لیکن سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام نے صرف اسکریننگ کے سواکوئی عملی اقدامات نہیں اٹھائے، متاثر ہونے والے افرادکوعلاج کی سہولتیں میسر نہیں۔
اندورن سندھ اینٹی وائرل ادویات میسر نہیںِ جبکہ کٹس (تشخیصی)آلات بھی ہنگامی بنیادوں پر عالمی اداروں سے لیے ہیں محکمہ صحت کے پبلک ہیلتھ شعبہ کے غیر فعال ہونے کی وجہ سے وہاں کے عوام آگاہی اور اس وائرس سے بچاؤکے حوالے سے لاعلم اور غیر محفوظ ہیں۔
محکمہ صحت کی جانب سے اس وائرس سے بچاؤ اور محفوظ رہنے کے حوالے سے ابھی تک کوئی منصوبہ بھی سامنے نہیں آسکی،لاڑکانہ میں ماضی میں سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کی غفلت سے غیر محفوظ انتقال خون اور سندھ ہیلتھ کئیرکمیشن کی لاپرواہی سے اتائی ڈاکٹروں کی بھرمارکوبھی روکا نہیں جاسکا۔