کراچی کی صورتحال پر وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب ایم کیوایم کا نمائندہ بھی شریک ہوگا
کراچی کا مسئلہ انتہائی اہم ہے، ہم سب کو مل بیٹھ کر عوام کے دکھوں اور مشکلات کا مداوا کرنا ہے، وزیراعظم
وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کراچی کے حالات اور شہر میں بدامنی کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کرلیا جس میں متحدہ قومی موومنٹ کا نمائندہ بھی شرکت کرے گا۔
وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے طلب کئے جانے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم سمیت گورنر سندھ ، وزیر اعلیٰ سندھ ، چیف سیکریٹری، آئی جی، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی رینجرز اور متحدہ قومی قومی موومنٹ کے بھی ایک نمائندے کو بلایا گیا ہے۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ کراچی کا مسئلہ انتہائی اہم ہے، ہم سب کو مل بیٹھ کر عوام کے دکھوں اور مشکلات کا مداوا کرنا ہے۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کا یہ خصوصی اجلاس 2یا 3ستمبر کو طلب کیا جائے گا۔
دوسری جانب ایم کیو ایم نے کراچی کی صورتحال پر سندھ اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لئے اسمبلی سیکریٹریٹ میں درخواست جمع کرادی اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما سید سردار احمد کا کہنا تھا کہ کراچی کے حالات بہت خراب ہوچکے ہیں جبکہ پولیس اور رینجرز بھی شہر میں امن قائم کرنے میں ناکام رہے ہیں، جب حالات قابو سے باہر ہوجائیں تو آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت خود صوبائی حکومت فوج کو بلا سکتی ہے۔
گذشتہ روز بھی قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس میں متحدہ قومی موومنٹ اور تحریک انصاف نے وزیراعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا تھا کہ امن وامان کی خراب صورتحال کے باعث کراچی کو فوج کے حوالے کیا جائے تاہم حکومت اور اپوزیشن نے اس مطالبے کو مستر کردیا تھا۔
وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے طلب کئے جانے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم سمیت گورنر سندھ ، وزیر اعلیٰ سندھ ، چیف سیکریٹری، آئی جی، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی رینجرز اور متحدہ قومی قومی موومنٹ کے بھی ایک نمائندے کو بلایا گیا ہے۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ کراچی کا مسئلہ انتہائی اہم ہے، ہم سب کو مل بیٹھ کر عوام کے دکھوں اور مشکلات کا مداوا کرنا ہے۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کا یہ خصوصی اجلاس 2یا 3ستمبر کو طلب کیا جائے گا۔
دوسری جانب ایم کیو ایم نے کراچی کی صورتحال پر سندھ اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لئے اسمبلی سیکریٹریٹ میں درخواست جمع کرادی اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما سید سردار احمد کا کہنا تھا کہ کراچی کے حالات بہت خراب ہوچکے ہیں جبکہ پولیس اور رینجرز بھی شہر میں امن قائم کرنے میں ناکام رہے ہیں، جب حالات قابو سے باہر ہوجائیں تو آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت خود صوبائی حکومت فوج کو بلا سکتی ہے۔
گذشتہ روز بھی قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس میں متحدہ قومی موومنٹ اور تحریک انصاف نے وزیراعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا تھا کہ امن وامان کی خراب صورتحال کے باعث کراچی کو فوج کے حوالے کیا جائے تاہم حکومت اور اپوزیشن نے اس مطالبے کو مستر کردیا تھا۔