منفرد کام ملا تو ضرور سلور اسکرین پر صلاحیتوں کے جوہر دکھاتی نظر آؤنگی سجل علی
فلم میں کام کرنے کی پیشکش ہوتی رہتی ہے، کچھ ایسا کام کرنا چاہتی ہوں جو دوسروں سے الگ ہو، اداکارہ
NEW DELHI:
اداکارہ سجل علی نے کہا ہے کہ پاکستان فلم انڈسٹری کا ماضی انتہائی شاندار تھا جب کہ موجودہ دور میں بننے والی فلمیں بھی کسی سے کم نہیں ہیں، اچھا اور معیاری کام ہی پاکستانی فلم کی بحالی اور ترقی میں نمایاں کام کرے گا۔
سجل علی نے '' ایکسپریس '' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں فلم کا شعبہ اہمیت رکھتا ہے، ہمارے ملک میں بھی فلم کا شعبہ لوگوں کی اولین ترجیح ہے لیکن گزشتہ دو دہائیوں کے دوران جس طرح کی فلمیں یہاں بنائی گئی اس سے فلم اور سینما کا شعبہ بحران کا شکار ہوا لیکن یہ سلسلہ پاکستان میں ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں اسی طرح رہ چکا ہے، کبھی فلم اور سینما کا عروج ہوتا ہے اور کبھی زوال، مگر ہمارے ملک میں اس وقت پاکستانی سینما اور فلم کی بحالی کا دور چل رہا ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ فلم میکنگ میں اعلی تعلیم حاصل کرنے کے بعد نوجوان اس شعبے کو اپنا رہے ہیں اور جس طرح سے انھوں نے فلمیں بنانے کا سلسلہ شروع کیا گیا اس نے پڑوسی ملک سمیت دنیا کے بیشتر ممالک کے فلم میکرز کو حیران کرکے رکھ دیا ہے اس لیے میرے نزدیک پاکستان فلم انڈسٹری کا مستقبل بہت روشن ہے۔
سجل علی نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ آنے والے چند برسوں کے بعد پاکستان فلم انڈسٹری کے فنکار ہدایتکار، رائٹر، پروڈیوسر اور تکنیک دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بنے ہوں گے، آج ہم دنیا کے دوسرے ممالک ملک کی جانب دیکھ رہے ہیں لیکن بہت جلد ہم دیکھیں گے کہ دنیا بھر سے فلم میکر پاکستانی فنکاروں اور تخلیق کاروں کی خدمات حاصل کرنے کے لیے رابطے میں ہوں گے۔
ایک سوال کے جواب میں سجل علی نے کہا ٹی وی کے ساتھ ساتھ فلم میں کام کرنا بھی مجھے پسند ہے۔ مجھے فلم میں کام کرنے کی پیشکش اکثر ہوتی ہیں لیکن میں میں کچھ ایسا کام کرنا چاہتی ہوں جو دوسروں سے الگ ہو، مجھے کوئی جاندار اور منفرد کردار ملے گا تو ضرور سلور اسکرین پر اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھاتی نظر آؤں گی۔
اداکارہ سجل علی نے کہا ہے کہ پاکستان فلم انڈسٹری کا ماضی انتہائی شاندار تھا جب کہ موجودہ دور میں بننے والی فلمیں بھی کسی سے کم نہیں ہیں، اچھا اور معیاری کام ہی پاکستانی فلم کی بحالی اور ترقی میں نمایاں کام کرے گا۔
سجل علی نے '' ایکسپریس '' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں فلم کا شعبہ اہمیت رکھتا ہے، ہمارے ملک میں بھی فلم کا شعبہ لوگوں کی اولین ترجیح ہے لیکن گزشتہ دو دہائیوں کے دوران جس طرح کی فلمیں یہاں بنائی گئی اس سے فلم اور سینما کا شعبہ بحران کا شکار ہوا لیکن یہ سلسلہ پاکستان میں ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں اسی طرح رہ چکا ہے، کبھی فلم اور سینما کا عروج ہوتا ہے اور کبھی زوال، مگر ہمارے ملک میں اس وقت پاکستانی سینما اور فلم کی بحالی کا دور چل رہا ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ فلم میکنگ میں اعلی تعلیم حاصل کرنے کے بعد نوجوان اس شعبے کو اپنا رہے ہیں اور جس طرح سے انھوں نے فلمیں بنانے کا سلسلہ شروع کیا گیا اس نے پڑوسی ملک سمیت دنیا کے بیشتر ممالک کے فلم میکرز کو حیران کرکے رکھ دیا ہے اس لیے میرے نزدیک پاکستان فلم انڈسٹری کا مستقبل بہت روشن ہے۔
سجل علی نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ آنے والے چند برسوں کے بعد پاکستان فلم انڈسٹری کے فنکار ہدایتکار، رائٹر، پروڈیوسر اور تکنیک دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بنے ہوں گے، آج ہم دنیا کے دوسرے ممالک ملک کی جانب دیکھ رہے ہیں لیکن بہت جلد ہم دیکھیں گے کہ دنیا بھر سے فلم میکر پاکستانی فنکاروں اور تخلیق کاروں کی خدمات حاصل کرنے کے لیے رابطے میں ہوں گے۔
ایک سوال کے جواب میں سجل علی نے کہا ٹی وی کے ساتھ ساتھ فلم میں کام کرنا بھی مجھے پسند ہے۔ مجھے فلم میں کام کرنے کی پیشکش اکثر ہوتی ہیں لیکن میں میں کچھ ایسا کام کرنا چاہتی ہوں جو دوسروں سے الگ ہو، مجھے کوئی جاندار اور منفرد کردار ملے گا تو ضرور سلور اسکرین پر اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھاتی نظر آؤں گی۔