ورلڈ کپ کوالیفائر بیرون ملک مقیم قومی فٹبالرز نے کیمپ میں رپورٹ کردی
کمبوڈیا سے مقابلوں کیلیے بحرین میں تیاریاں جاری، ذیشان رحمان، یعقوب اور عدنان کی آمد 1،2 روز میں متوقع
GOLD COAST, AUSTRALIA:
بیرون ملک مقیم بیشتر کھلاڑیوں نے بحرین میں جاری پاکستان فٹبال ٹیم کے تربیتی کیمپ میں رپورٹ کردی۔
ورلڈ کپ کوالیفائرز کے لیے بحرین میں جاری تربیتی کیمپ میں بیرون ملک مقیم کھلاڑی عمر حیات، علی خان نیازی، عبداللہ قاضی، محمد ریاض، رئیس نبی، نوید رحمن، علی عزیرمحمود، شابان حسین، محمود خان، احمد فہیم، سمیر نبی، تابش حسین، محمد علی اور حسن بشیر رپورٹ کرچکے ہیں، ذیشان رحمان، یعقوب اعجاز اور محمد عدنان یعقوب کی آمد 1،2روز میں متوقع ہے، تین گول کیپرز یوسف بٹ، احسان اللہ، مزمل حسین گول کیپنگ کوچ مارسیلو کوسٹا کی نگرانی میں ٹریننگ کررہے ہیں، پاکستان اور کمبوڈیا کا پہلا میچ 6 جبکہ دوسرا 11 جون کو ہوگا۔
مارچ 2018 میں فیفا کی تسلیم شدہ پی ایف نے عدالتی حکم پر تعینات کیے جانے والے ایڈمنسٹریٹر سے چارج لیا توسرگرمیاں بحال ہوئیں جس کے بعد پاکستان ٹیم صرف 5 انٹرنیشنل میچز کھیل پائی اور عالمی رینکنگ میں اس وقت 197ویں نمبر پر ہے، پاکستان ٹیم نے کم میچ کھیل کے بھی گہرا تاثر چھوڑا، گذشتہ سال ساف کپ میں تیسری پوزیشن حاصل کی، ٹیم تعطل کے دور میں ہونے والے نقصان کا ازالہ کرنے کے لیے کوشاں تھی کہ ایک بار پھر پی ایف ایف کے نئے انتخابات کا حکم جاری ہوگیا۔
گزشتہ 10 انٹرنیشنل میچز میں صرف 2 فتوحات سمیٹنے والی کمبوڈیا کی ٹیم اس وقت عالمی رینکنگ میں 172ویں نمبر ہے، کمبوڈیا نے اپنے ہوم گراؤنڈ پر 6 اور بیرون ملک 3 میچز میں شکست کھائی ہے، ورلڈ کپ کوالیفائرز میں پاکستان ٹیم کمبوڈیا پر حاوی ہونے کی بھرپورصلاحیت رکھتی ہے، گرین شرٹس کے ہیڈ کوچ جوز انتونیو نوگیرا کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کا مورال بلند اور وہ حریف کے خلاف عمدہ کارکردگی دکھانے کیلیے پُر عزم ہیں، بہتر کمبی نیشن کے ساتھ میدان میں اترتے ہوئے فتح حاصل کریں گے۔
فٹنس ٹرینر بیٹو پورٹیلا نے کہا کہ کھلاڑیوں کی فٹنس سے مطمئن ہوں، اسکواڈ کا اعلان کرتے ہوئے فٹنس کو خاص طور پر پیش نظر رکھیں گے۔ یاد رہے کہ بحرین میں تربیتی کیمپ فیفا کی تسلیم کردہ پی ایف ایف کے زیر نگرانی ہو رہا ہے۔
سندھ فٹبال ایسوسی ایشن کے صدر سید خادم علی شاہ کا کہنا ہے کہ در حقیقت فیفا کی تسلیم شدہ فیڈریشن نے پاکستان فٹبال کو عالمی تنہائی سے بچانے کے لیے ایک ٹھوس قدم اٹھایا ہے، فیفا کی تسلیم کردہ پی ایف ایف کے صدر مخدوم سید فیصل صالح حیات نے پاکستان ٹیم کی شرکت ممکن بنانے کے لیے نیک نیتی سے کوشش کی ہے۔
دوسری طرف فیفا کی مسترد کردہ پی ایف ایف کا تربیتی کیمپ بھی اسلام آباد میں جاری ہے، اشفاق حسین کی سربراہی میں کام کرنے والی فیڈریشن کو فیفا اور اے ایف سی نے تسلیم نہیں کیا، اس بے مقصد تربیتی کیمپ پر سوالات بھی اٹھائے جارہے ہیں، فٹبال حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر ٹیم کسی انٹر نیشنل ایونٹ میں شرکت ہی نہیں کرسکتی تو پی ایف ایف کے وسائل ضائع کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔
بیرون ملک مقیم بیشتر کھلاڑیوں نے بحرین میں جاری پاکستان فٹبال ٹیم کے تربیتی کیمپ میں رپورٹ کردی۔
ورلڈ کپ کوالیفائرز کے لیے بحرین میں جاری تربیتی کیمپ میں بیرون ملک مقیم کھلاڑی عمر حیات، علی خان نیازی، عبداللہ قاضی، محمد ریاض، رئیس نبی، نوید رحمن، علی عزیرمحمود، شابان حسین، محمود خان، احمد فہیم، سمیر نبی، تابش حسین، محمد علی اور حسن بشیر رپورٹ کرچکے ہیں، ذیشان رحمان، یعقوب اعجاز اور محمد عدنان یعقوب کی آمد 1،2روز میں متوقع ہے، تین گول کیپرز یوسف بٹ، احسان اللہ، مزمل حسین گول کیپنگ کوچ مارسیلو کوسٹا کی نگرانی میں ٹریننگ کررہے ہیں، پاکستان اور کمبوڈیا کا پہلا میچ 6 جبکہ دوسرا 11 جون کو ہوگا۔
مارچ 2018 میں فیفا کی تسلیم شدہ پی ایف نے عدالتی حکم پر تعینات کیے جانے والے ایڈمنسٹریٹر سے چارج لیا توسرگرمیاں بحال ہوئیں جس کے بعد پاکستان ٹیم صرف 5 انٹرنیشنل میچز کھیل پائی اور عالمی رینکنگ میں اس وقت 197ویں نمبر پر ہے، پاکستان ٹیم نے کم میچ کھیل کے بھی گہرا تاثر چھوڑا، گذشتہ سال ساف کپ میں تیسری پوزیشن حاصل کی، ٹیم تعطل کے دور میں ہونے والے نقصان کا ازالہ کرنے کے لیے کوشاں تھی کہ ایک بار پھر پی ایف ایف کے نئے انتخابات کا حکم جاری ہوگیا۔
گزشتہ 10 انٹرنیشنل میچز میں صرف 2 فتوحات سمیٹنے والی کمبوڈیا کی ٹیم اس وقت عالمی رینکنگ میں 172ویں نمبر ہے، کمبوڈیا نے اپنے ہوم گراؤنڈ پر 6 اور بیرون ملک 3 میچز میں شکست کھائی ہے، ورلڈ کپ کوالیفائرز میں پاکستان ٹیم کمبوڈیا پر حاوی ہونے کی بھرپورصلاحیت رکھتی ہے، گرین شرٹس کے ہیڈ کوچ جوز انتونیو نوگیرا کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کا مورال بلند اور وہ حریف کے خلاف عمدہ کارکردگی دکھانے کیلیے پُر عزم ہیں، بہتر کمبی نیشن کے ساتھ میدان میں اترتے ہوئے فتح حاصل کریں گے۔
فٹنس ٹرینر بیٹو پورٹیلا نے کہا کہ کھلاڑیوں کی فٹنس سے مطمئن ہوں، اسکواڈ کا اعلان کرتے ہوئے فٹنس کو خاص طور پر پیش نظر رکھیں گے۔ یاد رہے کہ بحرین میں تربیتی کیمپ فیفا کی تسلیم کردہ پی ایف ایف کے زیر نگرانی ہو رہا ہے۔
سندھ فٹبال ایسوسی ایشن کے صدر سید خادم علی شاہ کا کہنا ہے کہ در حقیقت فیفا کی تسلیم شدہ فیڈریشن نے پاکستان فٹبال کو عالمی تنہائی سے بچانے کے لیے ایک ٹھوس قدم اٹھایا ہے، فیفا کی تسلیم کردہ پی ایف ایف کے صدر مخدوم سید فیصل صالح حیات نے پاکستان ٹیم کی شرکت ممکن بنانے کے لیے نیک نیتی سے کوشش کی ہے۔
دوسری طرف فیفا کی مسترد کردہ پی ایف ایف کا تربیتی کیمپ بھی اسلام آباد میں جاری ہے، اشفاق حسین کی سربراہی میں کام کرنے والی فیڈریشن کو فیفا اور اے ایف سی نے تسلیم نہیں کیا، اس بے مقصد تربیتی کیمپ پر سوالات بھی اٹھائے جارہے ہیں، فٹبال حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر ٹیم کسی انٹر نیشنل ایونٹ میں شرکت ہی نہیں کرسکتی تو پی ایف ایف کے وسائل ضائع کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔