ورلڈ کپ میں ہر پلیئر کو ذمہ داری نبھانا ہوگی جلال الدین
آئیڈیل پچز میسرآئیں تو پاکستانی ٹیم فتح سے ہمکنار ہوسکتی ہے، سابق پیسر
انٹرنیشنل کرکٹ میں پہلی ہیٹ ٹرک کا اعزاز رکھنے والے سابق ٹیسٹ فاسٹ بولر جلال الدین نے کہا ہے کہ موجودہ کپتان سرفراز احمد بھی اعلی اور جارحانہ قائدانہ صلاحیتوں سے مالا مال ہیں تاہم میگا ایونٹ میں اچھے نتائج پانے کے لیے ہرکھلاڑی کو اپنی ذمے داری ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
نمائندہ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے جلال الدین نے کہا کہ عالمی کپ 92 میں پاکستان نے حیرت انگیزکارکردگی پیش کی، اس کا فائنل ایک سرپرائز تھا جس میں پاکستان کو نصرت ملی، اس عظیم جیت کوآج تک نہیں بھول سکے، گوکہ پاکستان نے عالمی کپ1999کے فائنل میں بھی رسائی پائی۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ اب ساری قوم کی نظریں عالمی کپ2019 پر ہیں، پاکستان کوبہترپرفارمنس کے لیے سخت محنت کرنا ہوگی، ہماری ٹیم کوکچھ غیرمعمولی کارکردگی دکھانا ہوگی، انھوں نے کہا کہ دعا کریں کہ عالمی کپ میں پاکستان کو آئیڈیل پچزمیسر ہوں ، عام طور پر ہماری بیٹنگ لائن دھوکہ دے جاتی ہے، اگر بیٹنگ نے بولنگ کوسپورٹ کا سلسلہ جاری رکھا تونتائج پاکستان کے حق میں ہوسکتے ہیں۔
ایک سوال پرجلال الدین نے کہا کہ اسپنرشاداب کے آنے سے ٹیم پربہت فرق پڑیگا، وہ ایسا کچھ کرسکتے ہیں جویاسر شاہ نہیں کرپائے، دوسری جانب فاسٹ بولر محمد عامر کو مکمل مواقع میسر آئے، ان کو ڈیلیور کرنا چاہیے، ورنہ زیادہ سے زیادہ مواقع ملنے کے باوجود متوقع کارکردگی نہ دینے پرکسی دوسرے حقدارکوچانس دیا جائے۔
ایک اورسوال پر جلال الدین نے کہا کہ سابق کپتان عمران خان دباؤکی کیفیت میں بھی کبھی نہیں گھبراتے تھے، چیلنج قبول کرکے بہتر اندازمیں لڑتے تھے لیکن ان کا سرفراز سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا، سرفراز بھی جار ح مزاج اور بولڈ فیصلے کرتے ہیں، عالمی کپ میں ان کوہرکھلاڑی کواعتماد میں لیکرنتائج کے لیے جستجوکرنا ہوگی۔
نمائندہ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے جلال الدین نے کہا کہ عالمی کپ 92 میں پاکستان نے حیرت انگیزکارکردگی پیش کی، اس کا فائنل ایک سرپرائز تھا جس میں پاکستان کو نصرت ملی، اس عظیم جیت کوآج تک نہیں بھول سکے، گوکہ پاکستان نے عالمی کپ1999کے فائنل میں بھی رسائی پائی۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ اب ساری قوم کی نظریں عالمی کپ2019 پر ہیں، پاکستان کوبہترپرفارمنس کے لیے سخت محنت کرنا ہوگی، ہماری ٹیم کوکچھ غیرمعمولی کارکردگی دکھانا ہوگی، انھوں نے کہا کہ دعا کریں کہ عالمی کپ میں پاکستان کو آئیڈیل پچزمیسر ہوں ، عام طور پر ہماری بیٹنگ لائن دھوکہ دے جاتی ہے، اگر بیٹنگ نے بولنگ کوسپورٹ کا سلسلہ جاری رکھا تونتائج پاکستان کے حق میں ہوسکتے ہیں۔
ایک سوال پرجلال الدین نے کہا کہ اسپنرشاداب کے آنے سے ٹیم پربہت فرق پڑیگا، وہ ایسا کچھ کرسکتے ہیں جویاسر شاہ نہیں کرپائے، دوسری جانب فاسٹ بولر محمد عامر کو مکمل مواقع میسر آئے، ان کو ڈیلیور کرنا چاہیے، ورنہ زیادہ سے زیادہ مواقع ملنے کے باوجود متوقع کارکردگی نہ دینے پرکسی دوسرے حقدارکوچانس دیا جائے۔
ایک اورسوال پر جلال الدین نے کہا کہ سابق کپتان عمران خان دباؤکی کیفیت میں بھی کبھی نہیں گھبراتے تھے، چیلنج قبول کرکے بہتر اندازمیں لڑتے تھے لیکن ان کا سرفراز سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا، سرفراز بھی جار ح مزاج اور بولڈ فیصلے کرتے ہیں، عالمی کپ میں ان کوہرکھلاڑی کواعتماد میں لیکرنتائج کے لیے جستجوکرنا ہوگی۔