ایم کیو ایم نے کراچی کی صورتحال پر سندھ اسمبلی کا اجلاس بلانے کیلئے درخواست جمع کرادی
جب حالات قابو سے باہر ہوجائیں تو آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت خود صوبائی حکومت فوج کو بلا سکتی ہے، سید سردار احمد
ROME:
متحدہ قومی موومنٹ نے کراچی کی صورتحال پر سندھ اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لئے اسمبلی سیکریٹریٹ میں درخواست جمع کرادی ہے۔
سندھ اسمبلی میں درخواست جمع کرانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما سید سردار احمد نے کہا کہ کراچی کے حالات بہت خراب ہوچکے ہیں جبکہ پولیس اور رینجرز بھی شہر میں امن قائم کرنے میں ناکام رہے ہیں لہٰذا پارٹی کا مؤقف ہے کہ اب شہر میں امن قائم کرنے لئے فوج بلانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب حالات قابو سے باہر ہوجائیں تو آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت خود صوبائی حکومت فوج کو بلا سکتی ہے۔
اس موقع پر ایم کیوایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ جب پولیس کو مفلوج کردیا جائے اور رینجرز جرائم پیشہ افراد کو پکڑنے کے لئے جائے اور انہیں مجرموں کے دروازے سے واپس بلالیا جائے تو ایسی صورتحال میں فوج کیوں نہیں بلائی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ وہ سندھ حکومت سے پوچھتے ہیں شہر میں امن قائم کرنے کے لئے اس کی کارکردگی کیا ہے، جب سندھ حکومت دیگر کاموں کے لئے فوج بلا سکتی ہے تو انسانی جانوں کے ضیاع کو روکنے سے کیوں نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم گورنر راج کی کبھی حامی نہی رہی لیکن جب صوبائی وزرا صرف ٹی وی اسکرین پر مجرم پکڑ رہے ہوں تو ایسی صورتحال میں فوج کو بلانا ضروری ہوجاتا ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ نے کراچی کی صورتحال پر سندھ اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لئے اسمبلی سیکریٹریٹ میں درخواست جمع کرادی ہے۔
سندھ اسمبلی میں درخواست جمع کرانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما سید سردار احمد نے کہا کہ کراچی کے حالات بہت خراب ہوچکے ہیں جبکہ پولیس اور رینجرز بھی شہر میں امن قائم کرنے میں ناکام رہے ہیں لہٰذا پارٹی کا مؤقف ہے کہ اب شہر میں امن قائم کرنے لئے فوج بلانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب حالات قابو سے باہر ہوجائیں تو آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت خود صوبائی حکومت فوج کو بلا سکتی ہے۔
اس موقع پر ایم کیوایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ جب پولیس کو مفلوج کردیا جائے اور رینجرز جرائم پیشہ افراد کو پکڑنے کے لئے جائے اور انہیں مجرموں کے دروازے سے واپس بلالیا جائے تو ایسی صورتحال میں فوج کیوں نہیں بلائی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ وہ سندھ حکومت سے پوچھتے ہیں شہر میں امن قائم کرنے کے لئے اس کی کارکردگی کیا ہے، جب سندھ حکومت دیگر کاموں کے لئے فوج بلا سکتی ہے تو انسانی جانوں کے ضیاع کو روکنے سے کیوں نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم گورنر راج کی کبھی حامی نہی رہی لیکن جب صوبائی وزرا صرف ٹی وی اسکرین پر مجرم پکڑ رہے ہوں تو ایسی صورتحال میں فوج کو بلانا ضروری ہوجاتا ہے۔