سرکاری اسکولوں کی طالبات کیلیے شٹل سروس شروع کرنے کا اعلان
وزیر تعلیم نے فلیگ شپ اسکیم کے تحت 3کروڑ 70لاکھ روپے کی پالیسی مرتب کرکے بجٹ کیلیے پیش کر دی
صوبائی وزیر تعلیم سردار شاہ نے طالبات کے لیے شٹل سروس شروع کرنے کا اعلان کیا ہے اور اس سلسلے میں وزیر تعلیم نے فلیگ شپ اسکیم کے تحت 3 کروڑ 70لاکھ روپے کی پالیسی مرتب کر کے آئندہ آنے والے بجٹ کیلیے پیش کردی گئی ہے۔
سرکاری اسکولوں میں دن بہ دن طالبات کی کم ہوتی تعداد کے پیش نظر وزیر تعلیم سندھ فلیگ شپ اسکیم کے تحت طالبات کیلیے شٹل سروس چلانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ طالبات جو اسکول دور ہونے اور ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے سبب اپنی تعلیم جاری نہیں رکھ پاتی اب مفت شٹل سروس استعمال کرکے باآسانی اسکول پہنچ سکتی ہیں۔
یہ ایک پائلٹ پراجیکٹ ہے جس کے پہلے مرحلے میں سندھ کے ساحلی اور صحرائی علاقوں نوابشاہ، تھر، سانگھڑ، بدین، میرپورخاص میں شٹل سروس شروع کی جائے گی، شٹل سروس کیلیے سکینڈری یا ہائی سیکنڈری اسکولوں کو مرکزی پوائنٹ بنایا جائے گا جہاں طالبات کو اسکول سے پک اور ڈراپ کیا جائے گا تاہم کسی بھی طالبہ کو ان کے گھر کے بجائے علاقوں میں مرکزی پوائنٹ بنائے جائیں گے اور وہی سے پک اور ڈراپ کیا جائے گا۔
محکمہ تعلیم کی جانب سے اس ضمن میں ''اندرون سندھ میں طالبات کیلیے ٹرانسپورٹیشن'' کے نام سے 3 کروڑ70 لاکھ روپے کی اسکیم کی تجویز بجٹ میں منظوری کیلیے پیش کی گئی ہے، بجٹ منظوری کے بعد ہی طالبات کے لیے شٹل سروس چلائی جائے گی۔
واضح رہے کہ شٹل سروس کے لیے کھلی نیلامی کا اعلان کیا جائے گا اور جو نرخ سرکاری طور پر ایک کلو میٹر کے مختص کیے گئے ہیں وہی پیسے بولی لگانے والے کو ادا کیے جائیں گے تاہم بجٹ کے اعلان کے بعد ہی اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کتنی شٹل طالبات کیلیے چلائی جائیں گی۔
سرکاری اسکولوں میں دن بہ دن طالبات کی کم ہوتی تعداد کے پیش نظر وزیر تعلیم سندھ فلیگ شپ اسکیم کے تحت طالبات کیلیے شٹل سروس چلانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ طالبات جو اسکول دور ہونے اور ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے سبب اپنی تعلیم جاری نہیں رکھ پاتی اب مفت شٹل سروس استعمال کرکے باآسانی اسکول پہنچ سکتی ہیں۔
یہ ایک پائلٹ پراجیکٹ ہے جس کے پہلے مرحلے میں سندھ کے ساحلی اور صحرائی علاقوں نوابشاہ، تھر، سانگھڑ، بدین، میرپورخاص میں شٹل سروس شروع کی جائے گی، شٹل سروس کیلیے سکینڈری یا ہائی سیکنڈری اسکولوں کو مرکزی پوائنٹ بنایا جائے گا جہاں طالبات کو اسکول سے پک اور ڈراپ کیا جائے گا تاہم کسی بھی طالبہ کو ان کے گھر کے بجائے علاقوں میں مرکزی پوائنٹ بنائے جائیں گے اور وہی سے پک اور ڈراپ کیا جائے گا۔
محکمہ تعلیم کی جانب سے اس ضمن میں ''اندرون سندھ میں طالبات کیلیے ٹرانسپورٹیشن'' کے نام سے 3 کروڑ70 لاکھ روپے کی اسکیم کی تجویز بجٹ میں منظوری کیلیے پیش کی گئی ہے، بجٹ منظوری کے بعد ہی طالبات کے لیے شٹل سروس چلائی جائے گی۔
واضح رہے کہ شٹل سروس کے لیے کھلی نیلامی کا اعلان کیا جائے گا اور جو نرخ سرکاری طور پر ایک کلو میٹر کے مختص کیے گئے ہیں وہی پیسے بولی لگانے والے کو ادا کیے جائیں گے تاہم بجٹ کے اعلان کے بعد ہی اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کتنی شٹل طالبات کیلیے چلائی جائیں گی۔