کراچی کو ماسٹر پلان کے بغیر چلایا جا رہا ہے سپریم کورٹ

جسٹس مقبول باقر کا درخواست کی سماعت کے دوران ماسٹر پلان پیش نہ کرنے پر اظہارِ برہمی

جسٹس مقبول باقر کا درخواست کی سماعت کے دوران ماسٹر پلان پیش نہ کرنے پر اظہارِ برہمی فوٹو:فائل

سپریم کورٹ کے جج جسٹس مقبول باقر نے ریمارکس دیے ہیں کہ کراچی کو ماسٹر پلان کے بغیر چلایا جا رہا ہے۔

کراچی رجسٹری میں جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کراچی میونسپل کارپوریشن کی درخواست پر سماعت کی۔


کے ایم سی کے وکیل سمیر غظنفر نے کہا کہ پی ای سی ایچ ایس میں نالے کے گرد قبضے ہیں، نالے کی صفائی کا کام میونسپل کارپوریشن کا ہے، لیکن تجاوزات کے باعث نالے کی صفائی نہیں کرسکتے، تجاوزات کے باعث نالے کی چوڑائی بھی کم ہوگئی ہے۔

عدالت نے کراچی کا ماسٹر پلان طلب کیا تو متعلقہ حکام ماسٹر پلان دینے میں ناکام رہے۔ جسٹس مقبول باقر نے ماسٹر پلان پیش نہ کرنے پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ کراچی ماسٹر پلان کے بغیر کا شہر ہے، اس شہر کو بغیر ماسٹر پلان کے چلایا جا رہا، اس کا ذمہ دار کون ہے۔

عدالت نے اگلی تاریخ پر ماسٹر پلان پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت اگلے سیشن تک ملتوی کردی۔
Load Next Story