سندھ میں ایڈز کا پھیلاؤ دنیا کا ایک بڑا واقعہ ہے عالمی ادارہ صحت

ڈبیلو ایچ او کی سات رکنی ٹیم لاڑکانہ کا دورہ کرکے تین ہفتوں میں جامع رپورٹ مرتب کرے گی

ڈبیلو ایچ او کی سات رکنی ٹیم لاڑکانہ کا دورہ کرکے تین ہفتوں میں جامع رپورٹ مرتب کرے گی (فوٹو: فائل)

عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایڈز کا ہوشربا پھیلاؤ دنیا میں ایک بڑا واقعہ ہے، مرض کے تدارک کے لیے جامع رپورٹ پیش کریں گے۔

رتو ڈیرو سندھ میں ایڈز کے ہوشربا پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے کراچی آنے والی عالمی ادارہ صحت (ڈبیلو ایچ او) کی سات رکنی ٹیم نے گورنر سندھ عمران اسماعیل سے ڈاکٹر پلیتھا ماہیپلا ( Mahipala Palitha ) کی قیادت میں گورنر ہاؤس میں ملاقات کی جس میں ایڈز کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

وفد کی سربراہ ڈاکٹر پلیتھا ماہیپلا نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ایڈز کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات قابل ستائش ہیں۔ رکن ڈاکٹر اولیور مورگن کا کہنا تھا کہ سندھ کے علاقہ رتوڈیرو میں ایڈز کا ہوشربا پھیلاؤ دنیا میں ایک بڑا واقعہ ہے۔ ایک اور رکن جومانا ہرمیز نے بتایا کہ ٹیم تین ہفتہ میں اپنی رپورٹ تیار کرکے گورنر سندھ اور وفاقی وزیر صحت کو پیش کرے گی۔

گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ ایڈز کی تشخیص کے لیے ٹیسٹنگ کٹس، ادویات کی فراہمی اور معاملے کی مانیٹرنگ وفاقی حکومت کررہی ہے، وزیر اعظم پاکستان نے وفاقی وزیر صحت کو واضح ہدایت کردی ہے کہ صوبے کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے۔


ٹیم کا وزیر صحت سندھ کے ہمراہ لاڑکانہ کے دورے کا فیصلہ

دریں اثنا کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ اجلاس میں عالمی ادارہ صحت کے وفد نے صوبائی وزیر صحت و بہبود آبادی ڈاکٹر عذرا پیچوہو سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ، عالمی ادارہ صحت پاکستان، یو این ایڈز، یونیسیف، یو این ایف پی اے، یو ایس ایڈ اور دیگر عالمی اور مقامی تنظیموں کے نمائندے شریک ہوئے۔

ملاقات میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت حکومت سندھ کی ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کے اسباب کے لیے جیو گرافیکل میپنگ میں تعاون کرے گا اور متاثرہ بچوں کو علاج کے لیے کٹس فراہم کر ے گا جبکہ وفد لاڑکانہ میں ایچ آئی وی مریضوں کے علاج و معالجے کے لیے حکمت عملی وضع کرنے میں بھی حکومت سندھ کی مدد کرے گا اور جمعرات کو لاڑکانہ کا دورہ کرے گا۔

لاڑکانہ میں چار اسپتالوں میں ایچ آئی وی کے علاج کے لیے مراکز قائم کیے گئے ہیں اور ضلع کے مختلف علاقوں میں اسکریننگ کیمپس کام کر رہے ہیں عالمی ادارہ صحت ان اسپتالوں اور فیلڈ اسٹاف کے ساتھ کام کرے گا اور سہولیات میں بہتری کے لیے اپنی توانائیاں صرف کرے گا۔
Load Next Story