آسٹریلیاکوآم کی پہلی کھیپ روانہ سالانہ15ہزار ٹن پھل درآمدکرینگے پیٹر ہیورڈ
آسٹریلیا پاکستان کے لیے پھل اور سبزیوں کی وسیع منڈی بن سکتا ہے۔
آسٹریلین ہائی کمشنر پیٹر ہیورڈ نے کہا ہے کہ آسٹریلیا پاکستان کے لیے پھل اور سبزیوں کی وسیع منڈی بن سکتا ہے تاہم اس کے لیے معیار کو سب سے پہلی ترجیح حاصل ہے۔
آسٹریلیا کو پاکستان سے آم کی پہلی کھیپ کی روانگی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا ہر سال پاکستان سے 15ہزار ٹن آم درآمد کرے گا۔ آسٹریلیا کو آم ایکسپورٹ کرنے والے درانی ایسوسی ایٹس کے ڈائریکٹر اے کیو درانی نے کہا کہ آسٹریلیا کو 31 ہزار ڈالر کی ساڑھے 4 ٹن کی پہلی کھیپ بھیجی جا رہی ہے اور آئندہ سال سے باقاعدہ بڑی تعداد میں آم آسٹریلیا برآمد کیے جائیں گے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی ایچ ڈی ای سی کے سی ای او بشیر حسین نے کہا کہ پی ایچ ڈی ای سی آم کی برآمدات بڑھانے میں ہر پاکستانی ادارے سے بھرپور تعاون کرے گی۔ درانی ایسوسی ایٹس کے ڈائریکٹر بابر درانی، چیئرمین پی ایچ ڈی ای سی حسین علی چانڈیو، چیف ایگزیکٹو علی حسن، ڈی جی ٹی ڈی اے پی ڈاکٹر محمد عثمان،عبدالواحد، کورین قونصل جنرل چینگ ہی لی اور پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کے اعلیٰ افسران بھی موجودتھے۔
آسٹریلیا کو پاکستان سے آم کی پہلی کھیپ کی روانگی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا ہر سال پاکستان سے 15ہزار ٹن آم درآمد کرے گا۔ آسٹریلیا کو آم ایکسپورٹ کرنے والے درانی ایسوسی ایٹس کے ڈائریکٹر اے کیو درانی نے کہا کہ آسٹریلیا کو 31 ہزار ڈالر کی ساڑھے 4 ٹن کی پہلی کھیپ بھیجی جا رہی ہے اور آئندہ سال سے باقاعدہ بڑی تعداد میں آم آسٹریلیا برآمد کیے جائیں گے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی ایچ ڈی ای سی کے سی ای او بشیر حسین نے کہا کہ پی ایچ ڈی ای سی آم کی برآمدات بڑھانے میں ہر پاکستانی ادارے سے بھرپور تعاون کرے گی۔ درانی ایسوسی ایٹس کے ڈائریکٹر بابر درانی، چیئرمین پی ایچ ڈی ای سی حسین علی چانڈیو، چیف ایگزیکٹو علی حسن، ڈی جی ٹی ڈی اے پی ڈاکٹر محمد عثمان،عبدالواحد، کورین قونصل جنرل چینگ ہی لی اور پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کے اعلیٰ افسران بھی موجودتھے۔