جسٹس قاضی فائز کا قصور طاقتور حلقوں پر تنقید ہے کراچی بارایسوسی ایشن

کراچی بار ایسوسی ایشن نے اعلی عدلیہ کے ججز سے متعلق ریفرنسز کے خلاف مذمتی قرار داد منظور کرلی

کراچی بار ایسوسی ایشن نے اعلی عدلیہ کے ججز سے متعلق ریفرنسز کے خلاف مذمتی قرار داد منظور کرلی فوٹو:فائل

کراچی بار ایسوسی ایشن نے جسٹس قاضی فائرعیسیٰ کی حمایت میں قرار داد منظورکرتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ ان کے خلاف ریفرنس فوری واپس لیا جائے ورنہ کراچی بار ایک بار پھر عدلیہ کی آزادی کی تحریک شروع کرے گی۔

جنرل باڈی اجلاس میں صدر ہائیکورٹ بار عاقل ایڈوکیٹ نے کہا کہ وکلا پوری طرح ہر قسم کی تحریک چلانے کو تیار ہیں اور مکمل لاک ڈاؤن پر بھی غور کر رہے ہیں، کیونکہ ان سازشوں کو چیلنج کرنا بہت ضروری ہے، معاملے پر غور کے لیے 8 اور 9 جون کو پاکستان بھر کے بارز کے صدور کا اجلاس ہوگا۔


جنرل باڈی کراچی بار کے سابق صدر حیدر امام رضوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ جسٹس قاضی فائز کے خلاف پہلی سازش نہیں، وہ مستقبل کے چیف جسٹس ہیں اور طاقتور حلقوں کو آزاد چیف جسٹس نہیں چاہیے، لیکن ہم اپنے ادارے کو تباہ ہونے نہیں دیں گے۔

کراچی بار ایسوسی ایشن نے اعلی عدلیہ کے ججز سے متعلق ریفرنسز کے خلاف مذمتی قرار داد منظور کی جس کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف دائر ریفرنس فوری واپس لیا جائے، سپریم جوڈیشل کونسل گذشتہ 46 سال کی تلخ حقائق کی تاریخ رکھتی ہے اس نے آج تک کسی جج کو کریشن یا نا اہلی پر فارغ نہیں کیا، لیکن خفیہ اداروں پر تنقید کرنے پر پہلی بار جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو فارغ کیا گیا۔

قرارداد کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسی کے بظاہر تین قصور ہیں، انہوں نے سانحہ 12 مئی پر مشرف نواز قوتوں پر تنقید کی، جو اب ان کے خلاف مشترکہ محاذ پر ہیں، ان کا دوسرا قصور سانحہ کوئٹہ کی تحقیقاتی کمیشن رپورٹ ہے جس میں خفیہ اداروں کی نا اہلی پر تنقید کی گئی، ان کا تیسرا قصور فیض آباد دھرنا کیس ہے جس میں فوجی افسران کے خلاف حلف کیخلاف ورزی کا فیصلہ دیا۔
Load Next Story