بھاشا ڈیم منصوبے پر نظرثانی کر رہے ہیں حکومت سینیٹ میں اپوزیشن کا واک آؤٹ

اے ڈی بی سے مذاکرات سست روی کاشکار ہیں،اسٹیل ملزنجکاری کافیصلہ نہیں ہوا،انتخابی قوانین ترمیمی آرڈیننس کمیٹی کے سپرد

اے ڈی بی سے مذاکرات سست روی کاشکار ہیں،اسٹیل ملزنجکاری کافیصلہ نہیں ہوا،وزرا،انتخابی قوانین ترمیمی آرڈیننس کمیٹی کے سپرد. فوٹو: فائل

سینیٹ کوجمعرات کے روز بتایاگیاکہ حکومت بھاشام ڈیم کے منصوبے پر نظرثانی کررہی ہے،ایشین ڈیولپمنٹ بینک کیساتھ بھی مذاکرات ہورہے ہیں لیکن بعض ماحولیاتی ایشوز کی وجہ سے سست روی کا شکارہیںجبکہ نیشنل سیکیورٹی کونسل کی تشکیل نو اور خارجہ پالیسی پر بریفنگ نہ ملنے پر اپوزیشن نے پھراحتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آئوٹ کیا۔

ایوان بالا کا اجلاس چیئرمین نیئر حسین بخاری کی صدارت میں گزشتہ صبح45 منٹ کی تاخیر سے10 بجکر45 منٹ پر شروع ہوا،اجلاس کے آغاز پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان کی انتہائی کم تعداد ایوان میں موجود تھی۔ وقفہ سوالات کے دوران سینیٹرصغریٰ امام کے سوال کے جواب میں وزیرمملکت نجکاری خرم دستگیر نے بتایا کہ حکومت بھاشا ڈیم کے منصوبے پر نظرثانی کررہی ہے رضاربانی کے توجہ دلائو نوٹس پر وفاقی وزیرصنعت وپیداوار غلام مرتضیٰ جتوئی نے بتایا کہ ہم نے اسٹیل ملزکی نجکاری کی تجویزدی نہ ہی اس کی نجکاری کاکوئی فیصلہ کیا ہے۔




پیپلزپارٹی کے سینیٹرمیاں رضاربانی نے نکتہ اعتراض پر بتایا کہ ہم مسلسل مطالبہ کررہے ہیں کہ وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز ایوان میں آئیں اور خارجہ پالیسی و نیشنل سیکیورٹی کونسل کی تشکیل نو کے حوالے سے ایوان کو اعتماد میں لیں ۔ ان کی بات ختم ہونے کے بعد ایم کیوایم سمیت اپوزیشن ارکان نے ایوان سے واک آئوٹ کیا تاہم چیئرمین سینیٹ کے کہنے پر سینیٹر مشاہد اللہ خان انھیں مناکر واپس لے آئے۔ اے این پی کے سینیٹر حاجی عدیل نے کہاکہ آصف علی زرداری ملک چھوڑ کر نہیں جائیں گے ، یہیں رہ کر سیاست کریں گے۔ ایم کیوایم کی سینیٹر نسرین جلیل نے کہا کہ ایم کیوایم کا کراچی میں فوج بلانے کا مطالبہ جائز ہے۔ بعدازاں اجلاس آج جمعہ کی صبح دس بجے تک ملتوی کردیاگیا۔
Load Next Story