وزیر داخلہ چوہدری نثار کا مہاجر ری پبلکن آرمی سے متعلق رپورٹ واپس لینے کا اعلان
مہاجر ری پبلکن کے نام کا نیا شوشہ چھوڑا گیا، خدا خیر کرے اس کی آڑ میں کیا اقدامات اٹھائے جائیں گے،فاروق ستار
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے گزشتہ روز کراچی بدامنی کیس کی سماعت کے دوران وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کی گئی مہاجر ری پبلیکن آرمی سے متعلق رپورٹ واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا، اجلاس کے دوران اظہارخیال کرتے ہوئے چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ مہاجر ری پبلکن آرمی سے متعلق رپورٹ میری اجازت کے بغیر سپریم کورٹ میں پیش کی گئی، رپورٹ کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے جس کے باعث حکومت نے رپورٹ واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی بدامنی کیس کی سماعت کے دوران رپورٹ جمع کرائی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ مہاجر ری پبلیکن آرمی کے ممبران کی شناخت اور نشاندہی کے بعد ان کے خلاف کارروائی کی ضرورت ہے تاہم لیاری میں بڑے آپریشن سے اجتناب کرنا چاہئے تاکہ نئے محاذ نہ کھل جائیں۔
وفاقی حکومت کی اس رپورٹ پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ مہاجر ری پبلکن کے نام کا نیا شوشہ چھوڑا گیا ہے، یہ نام پہلی بار سنا ہے اور خدا خیر کرے اس کی آڑ میں کیا اقدامات اٹھائے جائیں گے، اگر 1990 کی سیاست کو دہرایا گیا تو پاکستان کی سیاست کے لئے برا ہوگا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا، اجلاس کے دوران اظہارخیال کرتے ہوئے چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ مہاجر ری پبلکن آرمی سے متعلق رپورٹ میری اجازت کے بغیر سپریم کورٹ میں پیش کی گئی، رپورٹ کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے جس کے باعث حکومت نے رپورٹ واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی بدامنی کیس کی سماعت کے دوران رپورٹ جمع کرائی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ مہاجر ری پبلیکن آرمی کے ممبران کی شناخت اور نشاندہی کے بعد ان کے خلاف کارروائی کی ضرورت ہے تاہم لیاری میں بڑے آپریشن سے اجتناب کرنا چاہئے تاکہ نئے محاذ نہ کھل جائیں۔
وفاقی حکومت کی اس رپورٹ پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ مہاجر ری پبلکن کے نام کا نیا شوشہ چھوڑا گیا ہے، یہ نام پہلی بار سنا ہے اور خدا خیر کرے اس کی آڑ میں کیا اقدامات اٹھائے جائیں گے، اگر 1990 کی سیاست کو دہرایا گیا تو پاکستان کی سیاست کے لئے برا ہوگا۔