قابض بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں مزید 4 کشمیری نوجوان شہید
24 مئی کو حریت پسند ذاکر موسیٰ کی شہادت کے بعد سے اب تک 11 نوجوانوں کو شہید کیا جا چکا ہے
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 3 نوجوانوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا جب کہ گزشتہ برس ستمبر میں زخمی ہونے والا نوجوان بھی آج دم توڑ گیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی میں قابض بھارتی فوج کے ظلم و ستم کا سلسلہ جاری ہے، ریاستی دہشت گردی کے تازہ واقعے میں سفاک بھارتی فوج نے 3 نہتے کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔علاوہ ازیں ستمبر 2018 میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا نوجوان مہران احمد باندے بھی آج خالق حقیقی سے جا ملا۔
کشمیری نوجوانوں کی شہادت کا واقعہ ضلع شوپیاں کے علاقے مولو چتراگام میں پیش آیا جس کے بعد علاقہ مکین سڑکوں پر نکل آئے اور بھارتی جارحیت کیخلاف شدید نعرے بازی کی، مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے بھارتی فوج نے روایتی حربے اپناتے ہوئے پیلٹ گن کا بے دریغ استعمال کیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔
واضح رہے کہ 24 مئی کو بھارتی فورسز نے کشمیر میں حریت پسندی کا استعارہ بننے والے شہید برہان وانی کے دست راست ذاکر موسیٰ کو شہید کردیا تھا جس کے بعد کشمیری نوجوانوں کی شہادت کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوگیا، اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 11 ہوگئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی میں قابض بھارتی فوج کے ظلم و ستم کا سلسلہ جاری ہے، ریاستی دہشت گردی کے تازہ واقعے میں سفاک بھارتی فوج نے 3 نہتے کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔علاوہ ازیں ستمبر 2018 میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا نوجوان مہران احمد باندے بھی آج خالق حقیقی سے جا ملا۔
کشمیری نوجوانوں کی شہادت کا واقعہ ضلع شوپیاں کے علاقے مولو چتراگام میں پیش آیا جس کے بعد علاقہ مکین سڑکوں پر نکل آئے اور بھارتی جارحیت کیخلاف شدید نعرے بازی کی، مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے بھارتی فوج نے روایتی حربے اپناتے ہوئے پیلٹ گن کا بے دریغ استعمال کیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔
واضح رہے کہ 24 مئی کو بھارتی فورسز نے کشمیر میں حریت پسندی کا استعارہ بننے والے شہید برہان وانی کے دست راست ذاکر موسیٰ کو شہید کردیا تھا جس کے بعد کشمیری نوجوانوں کی شہادت کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوگیا، اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 11 ہوگئی ہے۔