لاپتہ شہری کیس میں وزارت داخلہ و دفاع کو نوٹس

اظہر حسین 18جولائی کوغائب ہوا،کسی سیاسی و مذہبی تنظیم سے تعلق نہیں

اظہر حسین 18جولائی کوغائب ہوا،کسی سیاسی و مذہبی تنظیم سے تعلق نہیں

سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ شہری کی بازیابی اور غیر قانونی حراست کے الزام میں حکومت سے 25ہزار روپے یومیہ کی شرح سے زرتلافی دلانے سے متعلق آئینی درخواست پر وزارت داخلہ و دفاع سمیت دیگر مدعا علیہان اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو 23ستمبر کے لیے نوٹس جاری کردیے ہیں، درخواست گزار مسمات نسرین فاطمہ نے وزارت داخلہ ، وزارت دفاع، ہوم ڈیپارٹمنٹ سندھ ،اے آئی جی کراچی اور ایس ایچ او شاہ فیصل کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیارکیا ہے کہ اس کا بیٹا اظہر حسین 18 جولائی کو غائب ہوا۔


درخواست گزار نے بیٹے کی تلاش کے لیے ہرممکن کوشش کی اور آخر میں شاہ فیصل کالونی کے پولیس اسٹیشن میں اس کی گمشدگی کی ایف آئی آر درج کرادی تاہم پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے کے علاوہ کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا، اس لیے درخواست گزار نے پولیس کے اعلی حکام سے بھی رابطہ کیا تاہم درخواست گزار کے علم میں آیا ہے کہ اس کے بیٹے کو سادہ لباس میں ملبوس ایجنسی کے اہلکار اپنے ہمراہ لے گئے ہیں ،درخواست گزار کے مطابق اس کے بیٹے کا کسی کالعدم سیاسی و مذہبی گروہ سے کوئی تعلق نہیں ،ایک ماں کی حیثیت سے اس کا آئینی حق ہے کہ اسے اس کے بیٹے کے بارے میں بتایا جائے کہ وہ کہاں اور کس حال میں ہے ،

مدعا علیہان کی جانب سے اس کے بیٹے کو عدالت میں پیش نہ کرنا آئین کیخلاف ہے ، اس لیے مدعا علیہان کو ہدایت کی جائے کہ وہ اس کے بیٹے کو عدالت میں پیش کریں اور 18جولائی 2012سے 25ہزار یومیہ کی شرح سے غیر قانونی حراست کی مد میں زرتلافی ادا کرنے کا بھی حکم دیاجائے ۔

Recommended Stories

Load Next Story