افغانستان کی پہلی اور واحد خاتون گورنر کے لیے ایشیائی نوبل انعام
حبیبہ نے مردوں کی برتری والے افغان معاشرے میں خواتین کے حقوق کی صورتحال کی بہتری کے حوالے سے ٹھوس اقدام کیے.
افغانستان کی پہلی اورواحدخاتون گورنرحبیبہ سرابی کورامون مگسی سے ایوارڈسے نوازاگیا ہے، اس ایوارڈ کو ایشیائی نوبل انعام بھی کہاجاتا ہے۔
گزشتہ 8 برس سے حبیبہ نے مردوں کی برتری والے افغان معاشرے میں اپنے صوبے میں خواتین کے حقوق کی صورتحال کی بہتری کے حوالے سے ٹھوس اقدام کیے۔ سرابی کا تعلق تعلیم یافتہ مڈل کلاس سے ہے۔ سرابی نے کہاکہ وہ ماں باپ کی اکلوتی بیٹی تھی تاہم اس کے مقابلے میں بھائیوں کو ہمیشہ زیادہ اہمیت حاصل رہی۔ 56 سالہ سرابی نے کہاکہ وہ بچپن میںبھی سوچا کرتی تھیں کہ خواتین کواپنے حقوق مانگنے کی ضرورت کیوں پڑتی ہے۔
گزشتہ 8 برس سے حبیبہ نے مردوں کی برتری والے افغان معاشرے میں اپنے صوبے میں خواتین کے حقوق کی صورتحال کی بہتری کے حوالے سے ٹھوس اقدام کیے۔ سرابی کا تعلق تعلیم یافتہ مڈل کلاس سے ہے۔ سرابی نے کہاکہ وہ ماں باپ کی اکلوتی بیٹی تھی تاہم اس کے مقابلے میں بھائیوں کو ہمیشہ زیادہ اہمیت حاصل رہی۔ 56 سالہ سرابی نے کہاکہ وہ بچپن میںبھی سوچا کرتی تھیں کہ خواتین کواپنے حقوق مانگنے کی ضرورت کیوں پڑتی ہے۔