پاکستان سے ویمنز کرکٹ بھارتی بورڈ نے حکومت سے اجازت مانگ لی
اجازت ملنے کی صورت میں بھارتی بورڈ آئی سی سی کوآگاہ کرے گا جس کے بعد دونوں ممالک کے بورڈ سیریزکی تاریخیں طے کریں گے۔
بھارتی بورڈ نے پاکستانی ویمن کرکٹ ٹیم کی میزبانی کیلیے اپنی حکومت سے اجازت طلب کرلی۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ روابط کی بحالی کے لیے پہلی اینٹ رکھ دی گئی ہے،آئی سی سی ویمن چیمپئن شپ کے سلسلے میں پاکستان اور بھارت کی خواتین ٹیموں کے درمیان سیریز جولائی سے نومبر تک کسی بھی وقت شیڈول ہے، یہ سیریز ویمن ورلڈکپ 2021 کے کوالیفائز کا بھی فیصلہ کرے گی۔
اس سیریز کی میزبانی بھارتی کرکٹ بورڈ نے کرنی ہے، جس کیلیے پہلے مرحلے میں اسے اپنی حکومت کی جانب سے کلیئرنس درکار ہے، اجازت ملنے کی صورت میں بھارتی بورڈ آئی سی سی کو آگاہ کرے گا جس کے بعد دونوں ممالک کے بورڈ اس سیریز کی تاریخیں طے کریں گے۔
بھارتی حکومت کی جانب سے انکار کی صورت میں سیریز فورفیٹ کرنے پر بھارتی ٹیم کو پوائنٹس سے محروم ہونا پڑسکتا ہے، مینز کرکٹ میں دونوں ملکوں کے درمیان 6 سال سے سیریز التوا کا شکار ہے، ویمن سیریز کی بحالی سے مینز کرکٹ کے راستے بھی کھل سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ سردست پاکستانی ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں پوزیشن پر براجمان ہے، گرین شرٹس نے اب تک 15 میچز میں سے 7 میں فتوحات اور 7 ہی مقابلوں میں انھیں ناکامی ہوئی، ایک بے نتیجہ رہا ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ روابط کی بحالی کے لیے پہلی اینٹ رکھ دی گئی ہے،آئی سی سی ویمن چیمپئن شپ کے سلسلے میں پاکستان اور بھارت کی خواتین ٹیموں کے درمیان سیریز جولائی سے نومبر تک کسی بھی وقت شیڈول ہے، یہ سیریز ویمن ورلڈکپ 2021 کے کوالیفائز کا بھی فیصلہ کرے گی۔
اس سیریز کی میزبانی بھارتی کرکٹ بورڈ نے کرنی ہے، جس کیلیے پہلے مرحلے میں اسے اپنی حکومت کی جانب سے کلیئرنس درکار ہے، اجازت ملنے کی صورت میں بھارتی بورڈ آئی سی سی کو آگاہ کرے گا جس کے بعد دونوں ممالک کے بورڈ اس سیریز کی تاریخیں طے کریں گے۔
بھارتی حکومت کی جانب سے انکار کی صورت میں سیریز فورفیٹ کرنے پر بھارتی ٹیم کو پوائنٹس سے محروم ہونا پڑسکتا ہے، مینز کرکٹ میں دونوں ملکوں کے درمیان 6 سال سے سیریز التوا کا شکار ہے، ویمن سیریز کی بحالی سے مینز کرکٹ کے راستے بھی کھل سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ سردست پاکستانی ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں پوزیشن پر براجمان ہے، گرین شرٹس نے اب تک 15 میچز میں سے 7 میں فتوحات اور 7 ہی مقابلوں میں انھیں ناکامی ہوئی، ایک بے نتیجہ رہا ہے۔