بجٹ کا ہدف اقتصادی نمو کی بجائے خسارے میں کمی ہو گا

آئندہ بجٹ میں حکومت کی پہلی ترجیح آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنا ہو گا

آئندہ بجٹ میں حکومت کی پہلی ترجیح آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنا ہو گا۔ فوٹو: فائل

11 جون کو پیش کیے جانے والے آئندہ مالی سال کے بجٹ کا بنیادی ہدف اقتصادی نمو کی بجائے مالی خسارے میں کمی ہو گا۔

پاکستان کے بجٹ پر اے ایچ ایل ریسرچ کی ایک رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت کا آنے والا بجٹ ٹیکسوں پر محیط ہو گا تاکہ 5.55 ٹریلین روپے کا ریونیو ہدف حاصل کیا جا سکے۔


مذکورہ ہدف رواں مالی سال کے ریونیو ہدف سے 40 فیصد زیادہ ہے،یہ ہدف حاصل کرنے کیلیے مختلف ٹیکسوں پر نظر ثانی کی جائے گی، جیسا کہ متعدد مصنوعات پر جی ایس ٹی اور ترقیاتی اخراجات کم کیے جائیں گے تاکہ بجٹ خسارے کو جی ڈی پی کے 6 فیصد تک لایا جا سکے،رواں مالی سال یہ خسارا 7.7 فیصد رہا۔

اس کے علاوہ حکومت برآمدی مصنوعات تیار کرنے والے سیکٹر کو ریلیف دینے کی پالیسی جاری رکھے گی،جیسا کہ ٹیکسٹائل کا شعبہ جسے سستی بجلی اور گیس فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ بغیر سود کے قرضے دیئے جائیں گے،تاکہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کیا جاسکے، درآمدات کو مزید مہنگا کر دیا جائے گا تاکہ مالی خسار ے کو پورا کیا جا سکے۔

 
Load Next Story