ٹنڈو محمد خان میں 13 سالہ خانہ بدوش لڑکی سے زیادتی
جمنا نشے کی حالت میں شوگر مل گراؤنڈ سے ملی، سول اسپتال حیدرآباد میں طبی معائنہ کرا لیا، ایس ایس پی کی پریس کانفرنس
لڑکی سے مبینہ زیادتی کے معاملے پر پولیس نے بچی کو نشے کی حالت میں گراؤنڈ میں چھوڑ کر جانے والے 2 ملزمان کوگرفتارکر لیا۔
ایس ایس پی ٹنڈو محمد خان میر ذوالفقار علی تالپور نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ گزشتہ روز شوگر مل گراؤنڈ سے 13 سالہ لڑکی نشے کی حالت میں ملی تھی۔ ایس ایچ او سٹی صلاح الدین رستمانی کی قیادت میں ٹیم نے واقعے کے چند گھنٹوں بعد دونوں ملزمان گل حسن شیخ (عرف رجب جگنو شیخ) اور روشن شیخ کو گرفتار کرلیا۔ لڑکی کو میڈیکل چیک اپ کے لیے سول اسپتال حیدرآباد بھیجا گیا ہے جس کی رپورٹ ملنے کے بعد ہی زیادتی سے متعلق حتمی پتہ چل سکے گا۔
دوسری جانب مبینہ زیادتی کی شکار لڑکی جمنا کے والد مٹھو سامی کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اس کی 13 سالہ بیٹی جمنا سامان خریدنے بازار گئی تھی۔ شام کو وہ نشے کی حالت میں شوگر مل گراؤنڈ سے ملی جس نے بتایا کہ گل حسن شیخ اور روشن شیخ اسے قریبی جھاڑیوں میں لے گئے اور شراب پلا کر زیادتی کا نشانہ بنایا۔
ذرائع کے مطابق مبینہ زیادتی کی شکار لڑکی اور اس کے اہلخانہ خانہ بدوش ہیں۔ جمنا جمعرات کو جاتی سے ٹنڈو محمد خان آئی تھی جہاں وہ شوکت کالونی میں اپنے شناسا کوڈو شیخ نامی نوجوان کے گھر بھی گئی ۔
وقوعہ کے روز ریٹائرڈ پولیس افسر کے بیٹے رجب جگنو شیخ، اس کے دوست روشن شیخ سمیت دیگر نے اسے شراب پلائی اور مدہوشی کی حالت میں شوگر مل گراؤنڈ میں چھوڑ کر چلے گئے ۔
والد کے مطابق ملزمان نے بچی کو زیادتی کا نشانہ بھی بنایا ہے۔ ملزمان سے مزید پوچھ گچھ جاری ہے اور مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔ بعد ازاں پولیس نے گرفتار ملزمان کو مقامی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا ۔عدالت نے انہیں4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
دوسری جانب مشیراطلاعات سندھ مرتضی وہاب کا کہنا ہے کہ ٹنڈومحمد خان میں لڑکی سے زیادتی سے متعلق پولیس کی ابتدائی رپورٹ صوبائی حکومت کوموصول ہوگئی ہے۔ پولیس نے2ملزمان کوگرفتارکرلیاہے ۔ جمنا کو مکمل طبی اور قانونی مددفراہم کی جائے گی۔
مشیراطلاعات نے مزید کہا کہ جمنا زیادتی کیس کی سندھ حکومت اعلی سطحی انکوائری کررہی ہے، ملزمان کو قرارواقعی سزا دلائی جائے گی۔
ایس ایس پی ٹنڈو محمد خان میر ذوالفقار علی تالپور نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ گزشتہ روز شوگر مل گراؤنڈ سے 13 سالہ لڑکی نشے کی حالت میں ملی تھی۔ ایس ایچ او سٹی صلاح الدین رستمانی کی قیادت میں ٹیم نے واقعے کے چند گھنٹوں بعد دونوں ملزمان گل حسن شیخ (عرف رجب جگنو شیخ) اور روشن شیخ کو گرفتار کرلیا۔ لڑکی کو میڈیکل چیک اپ کے لیے سول اسپتال حیدرآباد بھیجا گیا ہے جس کی رپورٹ ملنے کے بعد ہی زیادتی سے متعلق حتمی پتہ چل سکے گا۔
دوسری جانب مبینہ زیادتی کی شکار لڑکی جمنا کے والد مٹھو سامی کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اس کی 13 سالہ بیٹی جمنا سامان خریدنے بازار گئی تھی۔ شام کو وہ نشے کی حالت میں شوگر مل گراؤنڈ سے ملی جس نے بتایا کہ گل حسن شیخ اور روشن شیخ اسے قریبی جھاڑیوں میں لے گئے اور شراب پلا کر زیادتی کا نشانہ بنایا۔
ذرائع کے مطابق مبینہ زیادتی کی شکار لڑکی اور اس کے اہلخانہ خانہ بدوش ہیں۔ جمنا جمعرات کو جاتی سے ٹنڈو محمد خان آئی تھی جہاں وہ شوکت کالونی میں اپنے شناسا کوڈو شیخ نامی نوجوان کے گھر بھی گئی ۔
وقوعہ کے روز ریٹائرڈ پولیس افسر کے بیٹے رجب جگنو شیخ، اس کے دوست روشن شیخ سمیت دیگر نے اسے شراب پلائی اور مدہوشی کی حالت میں شوگر مل گراؤنڈ میں چھوڑ کر چلے گئے ۔
والد کے مطابق ملزمان نے بچی کو زیادتی کا نشانہ بھی بنایا ہے۔ ملزمان سے مزید پوچھ گچھ جاری ہے اور مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔ بعد ازاں پولیس نے گرفتار ملزمان کو مقامی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا ۔عدالت نے انہیں4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
دوسری جانب مشیراطلاعات سندھ مرتضی وہاب کا کہنا ہے کہ ٹنڈومحمد خان میں لڑکی سے زیادتی سے متعلق پولیس کی ابتدائی رپورٹ صوبائی حکومت کوموصول ہوگئی ہے۔ پولیس نے2ملزمان کوگرفتارکرلیاہے ۔ جمنا کو مکمل طبی اور قانونی مددفراہم کی جائے گی۔
مشیراطلاعات نے مزید کہا کہ جمنا زیادتی کیس کی سندھ حکومت اعلی سطحی انکوائری کررہی ہے، ملزمان کو قرارواقعی سزا دلائی جائے گی۔