سندھ پولیس کے زیر استعمال 4 ہزار سے زائد گاڑیاں غیر رجسٹرڈ ہونے کا انکشاف

سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کے حوالے سے سندھ پولیس کی جانب سے چیف سیکریٹری سندھ کو بھیجی جانے والی رپورٹ میں انکشاف

کراچی میں رواں سال بھی ایک ہزار سے زائد شہری قتل کئے جاچکے ہیں۔ فوٹو: فائل

امن و امان برقرار رکھنے میں ناکام سندھ پولیس بے امنی کا شکار شہر کراچی میں 4 ہزار سے زائد گاڑیاں غیر رجسٹرڈ گاڑیاں کھلم کھلا استعمال کرکے قانون کی دھجیاں اڑانے میں مصروف ہے۔



ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کے حوالے سے سندھ پولیس کی جانب سے چیف سیکریٹری سندھ کو بھیجی جانے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 1980 کے بعد سے اب تک 4972 غیررجسٹرڈ گاڑیوں کو پولیس افسران اور ماتحت عملہ کے افراد جعلی نمبر پلیٹ لگاکرچلارہے ہیں۔ غیر رجسٹرڈ گاڑیوں میں 281 ٹیوٹا کار، 140سوزوکی مہران، 164سوزوکی کلٹس اورآلٹو کار،67 لینڈ کروزر جیپ،89سوزوکی جیپ، 2171ٹیوٹا سنگل کیبن ڈبل کیبن 2567شہزور پک اپ،116مزدا اورہینو ٹرپس کیریئرگاڑیاں،140قیدیوں کولے جانے والی گاڑیاں،2 واٹر کینن،140مزدا بسیں،89اے پی سی بکتربند گاڑیاں 1336 موٹر سائیکلوں سمیت متعدد دیگرگاڑیاں شامل ہیں۔


یہ گاڑیاں نہ صرف پولیس افسران کے گھروں پر استعمال ہورہی ہیں بلکہ اس بات کابھی خدشہ ہے کہ کہیں ان گاڑیوں کو جرائم کی وارداتوں میں بھی استعمال نہ کیا جارہا ہو۔ کراچی میں پولیس کی یہ غیر رجسٹرڈ گاڑیاں جعلی نمبر پلیٹوں کے ساتھ دن رات سڑکوں پرفراٹے بھرتی ہیں،جوقانون نافذ کرنے والے اداروں کے لئے ایک بڑا سوالیہ نشان ہے، اس سلسلہ میں چیف سیکریٹری سندھ سے بارہا رابطے کی کوششیں ناکام رہیں۔


واضح رہے کہ ملک کا معاشی حب کہلانے والے شہر میں 2012 کے دوران ڈھائی ہزار سے زائد افراد دہشت گردی کی بھینٹ چڑے جبکہ رواں سال بھی ایک ہزار سے زائد افراد قتل کئے جاچکے ہیں، مگر پولیس یہاں نہ صرف شہریوں کوتحفظ دینے میں ناکام ہے بلکہ لاقانونیت کو پھیلانے میں بھی اپنا پورا حصہ ڈال رہی ہے۔
Load Next Story