اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاری سے جعلی وزیراعظم جوابدہی سے نہیں بچ سکتا مریم نواز
غریب کے لئے الگ جبکہ وزیراعظم اور ان کے خاندان کی کفالت کرنے والوں کے لئے الگ قانون ہے، مریم نواز
ISLAMABAD:
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ پورے ملک کے غریب اور امیر لوگوں کے لئے الگ اور وزیراعظم اور ان کے خاندان کی کفالت کرنے والوں کے لئے الگ قانون ہے۔
سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی گرفتاری پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں (ن) لیگ کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ اگر ملک میں قانون سب کے لیے برابر اور احتساب غیر جانبدار ہوتا تو چور دروازے سے آئے جعلی وزیر اعظم عمران خان اپنا اور اپنی بہن کا حساب دینے کے لیے آج کٹہرے میں ہوتے، اپوزیشن کے لیڈران کو چن چن کر گرفتار کرنے سے جعلی وزیر اعظم اس جواب سے نہیں بچ سکتے جو ان کو ہر حال میں دینا پڑے گا۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ جعلی وزیراعظم کہتے تھے کہ پاکستان میں غریب کے لئے ایک قانون ہے اور امیر کے لیے دوسرا جب کہ حقیقت یہ ہے کہ پورے پاکستان کے امیر اور غریب کے لیے الگ قانون ہے اور جعلی وزیراعظم اور ان کے خاندان اور اس کا خرچ اٹھانے والے امیر دوستوں کے لیے الگ قانون ہے، بتایا جائے کہ کیا ملک میں وزیراعظم کے امیر دوستوں کے لئے بھی کوئی قانون موجود ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ پورے ملک کے غریب اور امیر لوگوں کے لئے الگ اور وزیراعظم اور ان کے خاندان کی کفالت کرنے والوں کے لئے الگ قانون ہے۔
سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی گرفتاری پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں (ن) لیگ کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ اگر ملک میں قانون سب کے لیے برابر اور احتساب غیر جانبدار ہوتا تو چور دروازے سے آئے جعلی وزیر اعظم عمران خان اپنا اور اپنی بہن کا حساب دینے کے لیے آج کٹہرے میں ہوتے، اپوزیشن کے لیڈران کو چن چن کر گرفتار کرنے سے جعلی وزیر اعظم اس جواب سے نہیں بچ سکتے جو ان کو ہر حال میں دینا پڑے گا۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ جعلی وزیراعظم کہتے تھے کہ پاکستان میں غریب کے لئے ایک قانون ہے اور امیر کے لیے دوسرا جب کہ حقیقت یہ ہے کہ پورے پاکستان کے امیر اور غریب کے لیے الگ قانون ہے اور جعلی وزیراعظم اور ان کے خاندان اور اس کا خرچ اٹھانے والے امیر دوستوں کے لیے الگ قانون ہے، بتایا جائے کہ کیا ملک میں وزیراعظم کے امیر دوستوں کے لئے بھی کوئی قانون موجود ہے۔