اپوزیشن اپنے کرتوتوں کی وجہ سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے فردوس عاشق اعوان
نوازشریف اور آصف زرداری نے پاکستان کو اپنی نسلوں کے لیے لوٹا اور ملکی معیشت کو ناکابل تلافی نقصان پہنچایا، فردوس عاشق
TEL AVIV:
معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ نوازشریف اور آصف زرداری نے اپنی نسلوں کے لیے پاکستان کو لوٹا اور ملک کی معیشت کو ناکابل تلافی نقصان پہنچایا، یہ لوگ اپنے کرتوتوں کی وجہ سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔
پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی گرفتاری پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ عوام نے تحریک انصاف کو کرپشن کے خاتمے اور یکساں انصاف کی فراہمی کے لئے منتخت کیا تھا، نواز شریف اور آصف علی زرداری کی گرفتاری اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ ملک میں قانون سب کے لیے برابر ہے۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ نوازشریف اور آصف زرداری نے پاکستان کو اپنی نسلوں کے لیے لوٹا اور ملک کی معیشت کو ناکابل تلافی نقصان پہنچایا، یہ لوگ اپنے کرتوتوں کی وجہ سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں، اگر یہ لوگ بے قصور ہیں تو انہیں کسی قسم کی پریشانی نہیں ہونی چاہیے اور عدالتوں اور قانون کا سامنا کرنا چاہیے۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات نے بتایا کہ جعلی بینک اکاؤنٹس کیس منی لانڈرنگ اور وائٹ کالر کرائم کی کلاسیک مثال ہے، ایف آئی اے نے اس کیس کی تحقیقات دسمبر 2015 میں ایک منی چینجر سے شروع کیں، جون 2018 تک اس کیس میں میں متعدد ہائی پروفائل لوگ سامنے آئے، اور بعد ازاں اس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان جناب ثاقب نثار نے اس کیس کی تحقیقات میں میں سست روی پر از خود نوٹس لیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس کیس میں زرداری کے قریبی ساتھی حسین لوائی اور طہ رضا گرفتار ہوئے، بعد ازاں چیف جسٹس نے اس کیس پر جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا، جے آئی ٹی نے 11500 اکاؤنٹس اور 924 اکاؤنٹ ہولڈرز کی نشاندھی کی، جے آئی ٹی کے ماہرین نے 59 مشتبہ بینک ٹرانزیکشنز اور 24500 کیس فیس بک پر سیلات کی رپورٹ بنائیں، مشتبہ ٹرانزیکشنز کی تحقیقات کے لیے لیے پیمانہ نہ ایک کروڑ روپے رکھا گیا تھا، جے آئی ٹی نے 767 افراد سے پوچھ گچھ کی جبکہ بلاول زرداری نے اپنا بیان تحریری طور پر دیا، فالودے والے، ریڑھی والے اور مرے ہوئے لوگوں کے اکاونٹس سے پیسے انہیں جعلی اکاؤنٹ سے نکلے جن کی وجہ سے آصف علی زرداری کو گرفتار کیا گیا۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ اگر عدالتوں کا کوئی فیصلہ اپوزیشن کے خلاف آئے تو اس میں سازش تلاش کی جاتی ہے اور اگر حق میں آجائے تو کہا جاتا ہے کہ انصاف ہوا، ان کی مثال "میٹھا میٹھا ہپ ہپ، کڑوا تھو تھو" کی ہے۔ اپوزیشن کا ایک ہی ایجنڈا ہے ہے کہ کوئی ہم سے سوال نہ پوچھے ہمیں بس وہ پوچھا جائے جو ہم کہیں، یہ لوگ ملک میں قانون نہیں بلکہ اپنی خاندانی آمریتوں کی حکمرانی چاہتے ہیں، یہ ملک میں آزاد ادارے قائم ہوتے نہیں دیکھنا چاہتے بلکہ یہ چاہتے ہیں کہ ہر ادارہ ان کی مرضی کے مطابق کام کرے۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ نوازشریف اور آصف زرداری نے اپنی نسلوں کے لیے پاکستان کو لوٹا اور ملک کی معیشت کو ناکابل تلافی نقصان پہنچایا، یہ لوگ اپنے کرتوتوں کی وجہ سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔
پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی گرفتاری پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ عوام نے تحریک انصاف کو کرپشن کے خاتمے اور یکساں انصاف کی فراہمی کے لئے منتخت کیا تھا، نواز شریف اور آصف علی زرداری کی گرفتاری اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ ملک میں قانون سب کے لیے برابر ہے۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ نوازشریف اور آصف زرداری نے پاکستان کو اپنی نسلوں کے لیے لوٹا اور ملک کی معیشت کو ناکابل تلافی نقصان پہنچایا، یہ لوگ اپنے کرتوتوں کی وجہ سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں، اگر یہ لوگ بے قصور ہیں تو انہیں کسی قسم کی پریشانی نہیں ہونی چاہیے اور عدالتوں اور قانون کا سامنا کرنا چاہیے۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات نے بتایا کہ جعلی بینک اکاؤنٹس کیس منی لانڈرنگ اور وائٹ کالر کرائم کی کلاسیک مثال ہے، ایف آئی اے نے اس کیس کی تحقیقات دسمبر 2015 میں ایک منی چینجر سے شروع کیں، جون 2018 تک اس کیس میں میں متعدد ہائی پروفائل لوگ سامنے آئے، اور بعد ازاں اس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان جناب ثاقب نثار نے اس کیس کی تحقیقات میں میں سست روی پر از خود نوٹس لیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس کیس میں زرداری کے قریبی ساتھی حسین لوائی اور طہ رضا گرفتار ہوئے، بعد ازاں چیف جسٹس نے اس کیس پر جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا، جے آئی ٹی نے 11500 اکاؤنٹس اور 924 اکاؤنٹ ہولڈرز کی نشاندھی کی، جے آئی ٹی کے ماہرین نے 59 مشتبہ بینک ٹرانزیکشنز اور 24500 کیس فیس بک پر سیلات کی رپورٹ بنائیں، مشتبہ ٹرانزیکشنز کی تحقیقات کے لیے لیے پیمانہ نہ ایک کروڑ روپے رکھا گیا تھا، جے آئی ٹی نے 767 افراد سے پوچھ گچھ کی جبکہ بلاول زرداری نے اپنا بیان تحریری طور پر دیا، فالودے والے، ریڑھی والے اور مرے ہوئے لوگوں کے اکاونٹس سے پیسے انہیں جعلی اکاؤنٹ سے نکلے جن کی وجہ سے آصف علی زرداری کو گرفتار کیا گیا۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ اگر عدالتوں کا کوئی فیصلہ اپوزیشن کے خلاف آئے تو اس میں سازش تلاش کی جاتی ہے اور اگر حق میں آجائے تو کہا جاتا ہے کہ انصاف ہوا، ان کی مثال "میٹھا میٹھا ہپ ہپ، کڑوا تھو تھو" کی ہے۔ اپوزیشن کا ایک ہی ایجنڈا ہے ہے کہ کوئی ہم سے سوال نہ پوچھے ہمیں بس وہ پوچھا جائے جو ہم کہیں، یہ لوگ ملک میں قانون نہیں بلکہ اپنی خاندانی آمریتوں کی حکمرانی چاہتے ہیں، یہ ملک میں آزاد ادارے قائم ہوتے نہیں دیکھنا چاہتے بلکہ یہ چاہتے ہیں کہ ہر ادارہ ان کی مرضی کے مطابق کام کرے۔