شام کیخلاف طاقت کے استعمال سے گریز کیا جائے پاکستان

امریکا کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق اقوام متحدہ رپورٹ تک طاقت کا استعمال نہ کرے،حملے سے خطے کوخطرات ہوسکتے ہیں

امریکا کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق اقوام متحدہ رپورٹ تک طاقت کا استعمال نہ کرے ،حملے سے خطے کوخطرات ہوسکتے ہیں. فوٹو : فائل

پاکستان نے شام پرامریکی صدر کے حملے کے اعلان کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ طاقت کے استعمال سے گریز کرکے مسئلے کا پرامن حل تلاش کیا جائے۔

نجی ٹی وی کے مطابق دفترخارجہ کے ترجمان اعزاز احمد چوہدری نے کہا کہ تمام فریقین بات چیت کے ذریعے مسئلے کاحل تلاش کریں اورامریکا اقوام متحدہ کی کیمیائی ہتھیاروںسے متعلق رپورٹ آنے تک طاقت کے استعمال سے گریزکرے۔ انھوں نے کہا کہ شام پرامریکی حملے سے ہمسایہ ممالک کی خودمختاری کو بھی خطرات لاحق ہوسکتے ہیں، مسئلے کا بات چیت کے ذریعے موثر حل نکالا جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پاک بھارت وزرائے اعظم کے درمیان ملاقات کے حوالے سے ابھی شیڈول طے نہیں ہوا ہے۔دریں اثنا پاکستان نے ایک بارپھر شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی میں ڈرون حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملے پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کی کھلی خلاف ورزی اور پاک امریکا تعلقات کیلیے خطرے کی علامت ہیں۔




دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان امریکا سے مسلسل ڈرون حملے بند کرنے کا مطالبہ کررہا ہے کیونکہ دہشت گردی کے خلاف ڈرون حملے غیر مفید ہی نہیں بلکہ ان کے انتہائی خطرناک نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان ہفتے کو شمالی وزیرستان میں ڈرون حملے کی بھرپور مذمت کرتی ہے۔ ہم اس حملے کو پاکستان کی خودمختاری و سالمیت کی کھلی خلاف ورزی سمجھتے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ڈرون حملوں میں انسانی جانوں کا ضیاع انسانی حقوق کی نہ صرف کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ حملے بین الاقوامی قوانین کی بھی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ ڈرون حملے دونوں ملکوں کے مابین تعلقات کو مضبوط کرنے کی کوششوں کو ہی سبوتاژ نہیں کررہے بلکہ یہ خطے میں امن و استحکام کے قیام کیلیے بھی نقصان دہ ہیں۔p>

Recommended Stories

Load Next Story