شام کا معاملہ اللہ پر چھوڑ دینا چاہیے جنگ کا انجام اوباما کو بھی پتہ نہیں سارہ پالن
صدر اوباما امریکا کو شام کی خانہ جنگی میں دھکیل رہے ہیں، اس کا اختتام کیا ہوگا, سارہ پالن
امریکا کی سابق نائب صدارتی امیدوار سارہ پالن نے شام میں امریکی فوجی مداخلت کے امکانات کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شام کا معاملہ اللہ پر چھوڑ دینا چاہیے۔
شامی باشندے پہلے ہی خانہ جنگی کی صورتحال سے دوچار ہیں، اب امریکا انھیں اس بات کی سزا ان پر مزید بمباری کر کے دینا چاہتاہے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ''فیس بک ''پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سارہ پیلن نے لکھا کہ صدر اوباما امریکا کو شام کی خانہ جنگی میں دھکیل رہے ہیں، اس کا اختتام کیا ہوگا ؟، یہ بات خود صدر اوباما بھی نہیں جانتے۔ سارہ پیلن نے کہا کہ شام میں اس سے پہلے مختلف وجوہات کی بنا پر ایک لاکھ سے زائد افراد قتل کردیے گئے لیکن امریکا نے مداخلت نہیں کی۔ اب مبینہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے ایک ہزار افراد کی ہلاکت پر امریکا فوجی مداخلت کرنا چاہتا ہے۔
شامی باشندے پہلے ہی خانہ جنگی کی صورتحال سے دوچار ہیں، اب امریکا انھیں اس بات کی سزا ان پر مزید بمباری کر کے دینا چاہتاہے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ''فیس بک ''پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سارہ پیلن نے لکھا کہ صدر اوباما امریکا کو شام کی خانہ جنگی میں دھکیل رہے ہیں، اس کا اختتام کیا ہوگا ؟، یہ بات خود صدر اوباما بھی نہیں جانتے۔ سارہ پیلن نے کہا کہ شام میں اس سے پہلے مختلف وجوہات کی بنا پر ایک لاکھ سے زائد افراد قتل کردیے گئے لیکن امریکا نے مداخلت نہیں کی۔ اب مبینہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے ایک ہزار افراد کی ہلاکت پر امریکا فوجی مداخلت کرنا چاہتا ہے۔