اپوزیشن نے ابھی احتجاج کا عندیہ دیا ہے اورعمران خان کی چیخیں نکل گئیں خورشید شاہ

اسمبلی میں ایسے ہاتھ لہرائے جیسے کبھی پرویزمشرف نے مکا لہرایا تھا، خورشید شاہ

بجٹ اجلاس کے بعد آدھی رات کو الزام تراشی محض مہنگائی سے توجہ ہٹانے کی ایک ناکام کوشش ہے، خورشید شاہ: فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ عمران خان 'گونیازی گو' کے نعروں سے گونجتے ملک میں دن کی روشنی میں عوام کا سامنا کرنے کے قابل نہیں رہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئررہنما خورشید شاہ نے عمران خان کی تقریر پر ردعمل میں کہا کہ عمران خان رات کو چھپ کر تقریریں کررہے ہیں، عمران خان گو نیازی گو کے نعروں سے گونجتے ملک میں دن کی روشنی میں عوام کا سامنا کرنے کے قابل نہیں رہے، عمران خان کی منافقت کی انتہا ہے کہ وہ بسم اللہ پڑھ کر جھوٹ بولتے ہیں، کیا صرف اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاریاں کرکے اب نیب پی ٹی آئی کے منشور کی تکمیل کرے گی، کیا اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاریاں ہی ریاست مدینہ کے قیام کا طریقہ ہیں۔

خورشید شاہ نے کہا کہ 60 برسوں میں اتنی تیزی سے قرضہ نہیں لیا گیا جتنا پی ٹی آئی نے 10 ماہ میں لیا، مہنگائی اوربے روزگاری میں اضافے سے توجہ ہٹانے کے لئے عمران خان کرپشن کا راگ الاپ رہے ہیں، اگر عمران خان کرپشن کے خاتمے میں سنجیدہ ہیں تو علیمہ خان، جہانگیر ترین، پرویز خٹک کی کرپشن کیوں نہیں بتاتے جب کہ نیب آصف زرداری پر ایک روپے کی کرپشن اب تک ثابت نہیں کرسکی اور عمران خان آصف زرداری پر وہ الزام لگارہے ہیں، جنہیں تین دہائیوں سے ثابت نہیں کیا جاسکا۔


خورشید شاہ نے کہا کہ بجٹ اجلاس کے بعد آدھی رات کو الزام تراشی محض مہنگائی سے توجہ ہٹانے کی ایک ناکام کوشش ہے، دوسروں کے بچوں کے ملک سے باہر ہونے پہ تنقید کرنے والے عمران خان کے اپنے بچے کہاں پل رہے ہیں، دوسروں سے قرض لینے کا حساب لینے والے عمران خان اس قرض کا حساب کب دینگے جو ان کی حکومت نے لیا، عمران خان معاشی بدحالی، مہنگائی اور بے روزگاری کا حساب کب دیں گے، قوم عمران خان سے معاشی تباہی کا حساب مانگ رہی ہے، اپوزیشن کو احتجاج کیلئے کنٹینر دینے کی بات کرنے والے عمران خان آج دھمکیوں پر اتر آئے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن نے ابھی احتجاج کا عندیہ دیا ہے اور عمران خان کی چیخیں نکل گئیں، عمران خان نے قوم کو جتنا مقروض کیا، اس کا حساب دینا ہوگا، مشکل وقت گزرنے کے بعد احتساب کیلئے کمر کسنے والے عمران خان نے تقریر کے آخر میں چند سال بعد مشکل وقت ٹلنے کی نوید سنائی، عمران خان ابھی بھی رورہے ہیں کہ انہیں اسمبلی میں تقریر کرنے کا موقع نہیں ملا، عمران خان نے آج اسمبلی میں ایسے ہاتھ لہرائے جیسے کبھی پرویزمشرف نے مکا لہرایا تھا، ریاست دانوں کو جیلوں میں ڈالنے کا سلسلہ ایوب خان سے شروع ہوا، جنرل ضیا نے ذوالفقار علی بھٹو کو شہید کرکے اپنے تئیں برج الٹا تھا مگر کیا ہوا، پرویزمشرف کے ہاتھوں محترمہ بینظیر بھٹو کو شہید کردیا گیا، پرویزمشرف کے دور میں نواب اکبر بگٹی کو قتل کیا گیا مگر کیا نتیجہ نکلا، دو این آر او دے کر عمران خان کے نزدیک ملک کو تباہ کرنے والا سب سے بڑا مجرم دبئی میں بیٹھا ہے۔

خورشید شاہ نے مزید کہا کہ ہم تمہیں یاد دلاتے ہیں کہ پرویزمشرف دو مرتبہ آئین توڑنے کا بھی مجرم ہے، عمران خان کے ساتھ تمام ادارے ہیں، اگر ہمت ہے تو پرویز مشرف کو واپس لاؤ اور اسے کیفرکردار تک پہنچاؤ، عمران خان صاحب! آپ قائد ایوان ہیں، ایوان میں تقریر کرنے کی ہمت کریں، عمران خان صاحب بزدل بن کر اسٹوڈیو میں تقریر کرنا کوئی کمال نہیں ہے۔
Load Next Story