ایم کیوایم نے سندھ اسمبلی کا اجلاس بلانے کےلئے دوبارہ درخواست جمع کرادی
ایم کیو ایم نے گزشتہ درخواست پر لگائے گئے اعتراضات دور کردیئے ہیں لہذا آج ہی اس پر غور کیا جائے گا، قائم مقام اسپیکر
متحدہ قومی موومنٹ نے کراچی میں امن و امان کی صورت حال پر سندھ اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لئے اعتراضات دور کرنے کے بعد ایک بار پھر درخواست جمع کرادی ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے تمام ارکان سندھ اسمبلی پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد کی سربراہی میں قائم مقام اسپیکر کے چیمبر میں پہنچے جہاں انہوں نے اسمبلی کا اجلاس بلانے کی درخواست جمع کرائی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کراچی میں امن و امان کی صورت حال دن بدن بگڑتی جارہی ہے جس سے عوام انتہائی تکلیف دہ حالات سے گزر رہے ہیں۔ اس لئے شہر میں امن و امان کی صورتحال پر غور کےلئے جلد از جلد اسمبلی کجا اجلاس بلایا جائے۔
درخواست جمع کرانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سید سردار احمد نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ درخواست پر لگائے گئے اعتراضات کو دور کرکے ایک بار پھر اسے جمع کرادیا ہے تاکہ ارکان اسمبلی کراچی کی صورتحال کا کوئی حل نکال سکیں۔ اس موقع پر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ایم کیو ایم امن و امان کے مسئلے کو انتہائی اہمیت دیتی ہے، اسی سلسلے میں سندھ اسمبلی کا اجلاس بلانے کی ریکوزیشن ایک بار پھر اسپیکر کے دفتر میں جمع کرادی گئی ہے، اس موقع پر ایم کیو ایم کے تمام ارکان موجود تھے تاکہ کسی بھی قسم کے ابہام کو دور اور اسپیکر کی جانب سے جلد از جلد اسمبلی کا اجلاس بلایا جاسکے۔
رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر صغیر احمد کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کراچی سمیت سندھ کے شہری علاقوں کی سب سے بڑی اور صوبے کی دوسری بڑی سیاسی جماعت ہے ، کابینہ کے خصوصی اجلاس میں ایم کیو ایم کی جانب سے ڈاکٹر فاروق ستار وہ تمام حالات اور معاملات وزیر اعظم اور کابینہ کے ارکان کے سامنے وضاحت سے پیش کریں گے جس سے شہر قائد کے عوام ہر روز گزر رہے ہیں ۔ ہم امید کرتے ہیں کہ کراچی کے عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لئے فوری طور پر ایسے اقدامات اٹھائے جائیں گے جس سے لوگوں کو ریلیف مل سکے۔
دوسری جانب قائم مقام اسپیکر شہلا رضا کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے گزشتہ درخواست پر لگائے گئے اعتراضات دور کردیئے ہیں لہذا اب اس کا آئینی جائزہ لیا جائے گا کہ درخواست کی مدت پرانی تاریخ سے دیکھی جائے یا آج کی تاریخ سے، جس کے بعد اجلاس بلانے کا فیصلہ کریں گے، انہوں نے کہا کہ سیاسی یا فرقہ وارانہ بنیادوں پر کوئی مسئلہ نہیں نظر آرہا، سیاسی کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کا مطلب یہ ہے کہ کوئی تیسری قوت پورے پاکستان میں موجود ہے۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم نے 28 اگست کو سندھ اسمبلی کا اجلاس بلانے کی درخواست جمع کرائی تھی تاہم اسپیکر نے اس پر اعتراضات لگا کر واپس کردیا تھا۔
متحدہ قومی موومنٹ کے تمام ارکان سندھ اسمبلی پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد کی سربراہی میں قائم مقام اسپیکر کے چیمبر میں پہنچے جہاں انہوں نے اسمبلی کا اجلاس بلانے کی درخواست جمع کرائی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کراچی میں امن و امان کی صورت حال دن بدن بگڑتی جارہی ہے جس سے عوام انتہائی تکلیف دہ حالات سے گزر رہے ہیں۔ اس لئے شہر میں امن و امان کی صورتحال پر غور کےلئے جلد از جلد اسمبلی کجا اجلاس بلایا جائے۔
درخواست جمع کرانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سید سردار احمد نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ درخواست پر لگائے گئے اعتراضات کو دور کرکے ایک بار پھر اسے جمع کرادیا ہے تاکہ ارکان اسمبلی کراچی کی صورتحال کا کوئی حل نکال سکیں۔ اس موقع پر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ایم کیو ایم امن و امان کے مسئلے کو انتہائی اہمیت دیتی ہے، اسی سلسلے میں سندھ اسمبلی کا اجلاس بلانے کی ریکوزیشن ایک بار پھر اسپیکر کے دفتر میں جمع کرادی گئی ہے، اس موقع پر ایم کیو ایم کے تمام ارکان موجود تھے تاکہ کسی بھی قسم کے ابہام کو دور اور اسپیکر کی جانب سے جلد از جلد اسمبلی کا اجلاس بلایا جاسکے۔
رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر صغیر احمد کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کراچی سمیت سندھ کے شہری علاقوں کی سب سے بڑی اور صوبے کی دوسری بڑی سیاسی جماعت ہے ، کابینہ کے خصوصی اجلاس میں ایم کیو ایم کی جانب سے ڈاکٹر فاروق ستار وہ تمام حالات اور معاملات وزیر اعظم اور کابینہ کے ارکان کے سامنے وضاحت سے پیش کریں گے جس سے شہر قائد کے عوام ہر روز گزر رہے ہیں ۔ ہم امید کرتے ہیں کہ کراچی کے عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لئے فوری طور پر ایسے اقدامات اٹھائے جائیں گے جس سے لوگوں کو ریلیف مل سکے۔
دوسری جانب قائم مقام اسپیکر شہلا رضا کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے گزشتہ درخواست پر لگائے گئے اعتراضات دور کردیئے ہیں لہذا اب اس کا آئینی جائزہ لیا جائے گا کہ درخواست کی مدت پرانی تاریخ سے دیکھی جائے یا آج کی تاریخ سے، جس کے بعد اجلاس بلانے کا فیصلہ کریں گے، انہوں نے کہا کہ سیاسی یا فرقہ وارانہ بنیادوں پر کوئی مسئلہ نہیں نظر آرہا، سیاسی کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کا مطلب یہ ہے کہ کوئی تیسری قوت پورے پاکستان میں موجود ہے۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم نے 28 اگست کو سندھ اسمبلی کا اجلاس بلانے کی درخواست جمع کرائی تھی تاہم اسپیکر نے اس پر اعتراضات لگا کر واپس کردیا تھا۔