پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف اپوزیشن کا پنجاب اسمبلی سے واک آؤٹ
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے ہر چیز مہنگی ہوگئی ہیں،میاں محمودالرشید
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف قرارداد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر پنجاب اسمبلی میں مشترکہ اپوزیشن نے اجلاس کا واک آؤٹ کردیا۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے یٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے خلاف قرتاراد پیش کرنے کی درخواست کی گئی جسے اسپیکر رانا اقبال نے مسترد کردیا، جس پر اپوزیشن نے اجلاس کا واک آؤٹ کرتے ہوئے ایوان کے باہر احتجاج شروع کردیا۔
ایوان کے باہر احتجاج کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے عوام سے جو وعدے کیئے تھے وہ سب باغ ہی ثابت ہورہے ہیں اور عمل اس کے بالکل برعکس ہورہا ہے، سیاسی جماعتیں سابق دور حکومت میں پیپلز پارٹی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے تھے لیکن جس رفتار سے موجودہ حکومت عوام دشمن اقدامات کررہی ہے اس سے ایسا لگتا ہے کہ یہ حکومت تمام سابقہ حکمرانوں کے ریکارڈ توڑ دے گی،انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کےارکان کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف مشترکہ قرارداد پیش کی تھی جس میں مطالبہ کیا تھا کہ حکومت کی جانب سے اس ظالمانہ اقدام کو فوری طور پر واپس لیا جائے لیک اسپیکر نے وزیر قانون کی غیر موجودگی کا بہانہ بنا کر قرارداد پیش کرنے کی منظوری ہی نہیں دی۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے یٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے خلاف قرتاراد پیش کرنے کی درخواست کی گئی جسے اسپیکر رانا اقبال نے مسترد کردیا، جس پر اپوزیشن نے اجلاس کا واک آؤٹ کرتے ہوئے ایوان کے باہر احتجاج شروع کردیا۔
ایوان کے باہر احتجاج کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے عوام سے جو وعدے کیئے تھے وہ سب باغ ہی ثابت ہورہے ہیں اور عمل اس کے بالکل برعکس ہورہا ہے، سیاسی جماعتیں سابق دور حکومت میں پیپلز پارٹی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے تھے لیکن جس رفتار سے موجودہ حکومت عوام دشمن اقدامات کررہی ہے اس سے ایسا لگتا ہے کہ یہ حکومت تمام سابقہ حکمرانوں کے ریکارڈ توڑ دے گی،انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کےارکان کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف مشترکہ قرارداد پیش کی تھی جس میں مطالبہ کیا تھا کہ حکومت کی جانب سے اس ظالمانہ اقدام کو فوری طور پر واپس لیا جائے لیک اسپیکر نے وزیر قانون کی غیر موجودگی کا بہانہ بنا کر قرارداد پیش کرنے کی منظوری ہی نہیں دی۔