ججز ریفرنس پر سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس
سپریم کورٹ کے جج جسٹس فائز عیسیٰ پر اہلیہ اور بیٹے کی بیرون ملک جائیداد چھپانے کا الزام ہے
MUZAFFARABAD:
ججز کے خلاف حکومتی ریفرنس پر سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس ہوا جو تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اورجسٹس کےکے آغا کے خلاف بھجوائے گئے حکومتی ریفرنسز پر سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں ہوا، اجلاس میں حکومت کی جانب سے اٹارنی جنرل پیش ہوئے جب کہ اجلاس تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہا۔
سپریم جوڈیشل کونسل میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ، جسٹس گلزاراحمد، جسٹس شیخ عظمت سعید، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ وقار سیٹھ اور چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ احمد علی شیخ شامل ہیں۔
صدرسپریم کورٹ بارامان اللہ کنرانی کا کہنا تھا کہ حکومت نے بد نیتی سے سپریم کورٹ کے جج کے خلاف ریفرنس دائرکیا، جعلی ریفرنس کی کوئی اہمیت نہیں اس کو دکھایا تک نہیں گیا، جج کی کردار کشی اور میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے جو سپریم جوڈیشل کونسل کے لیے چیلنج ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس فائز عیسیٰ پر اہلیہ اور بیٹے کی بیرون ملک جائیداد چھپانے کا الزام ہے جس پر حکومت کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل میں ججز کے خلاف ریفرنس دائر کیا گیا ہے۔
ججز کے خلاف حکومتی ریفرنس پر سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس ہوا جو تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اورجسٹس کےکے آغا کے خلاف بھجوائے گئے حکومتی ریفرنسز پر سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں ہوا، اجلاس میں حکومت کی جانب سے اٹارنی جنرل پیش ہوئے جب کہ اجلاس تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہا۔
سپریم جوڈیشل کونسل میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ، جسٹس گلزاراحمد، جسٹس شیخ عظمت سعید، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ وقار سیٹھ اور چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ احمد علی شیخ شامل ہیں۔
صدرسپریم کورٹ بارامان اللہ کنرانی کا کہنا تھا کہ حکومت نے بد نیتی سے سپریم کورٹ کے جج کے خلاف ریفرنس دائرکیا، جعلی ریفرنس کی کوئی اہمیت نہیں اس کو دکھایا تک نہیں گیا، جج کی کردار کشی اور میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے جو سپریم جوڈیشل کونسل کے لیے چیلنج ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس فائز عیسیٰ پر اہلیہ اور بیٹے کی بیرون ملک جائیداد چھپانے کا الزام ہے جس پر حکومت کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل میں ججز کے خلاف ریفرنس دائر کیا گیا ہے۔