بھارت کا پاکستان آنے والے سکھ یاتریوں کو کلیئرنس دینے سے انکار
اگربھارتی حکومت کلیئرنس نہیں دے سکتی تو واہگہ،اٹاری بارڈرکے راستے پیدل پاکستان جانے کی اجازت دی جائے، سکھ یاتری
سکھوں کے پانچویں گوروارجن دیوجی کے شہیدی دن کی تقریبات میں شرکت کے لئے پاکستان آنے کے خواہش مندسکھ یاتریوں کو بھارتی حکومت نے کلیئرنس دینے سے انکارکردیا جس کی وجہ سے سکھ یاتری پاکستان نہیں پہنچ سکے ہیں۔
پاکستان کی طرف سے بھارتی سکھ یاتریوں کے لئے اسپیشل ٹرین واہگہ ریلوے اسٹیشن سے بھارت کے اٹاری اسٹیشن بھیجی جانی تھی تاہم متعددباررابطے کے باوجودبھارتی حکومت نے پاکستانی ٹرین کوبھیجے جانے کی کلیئرنس نہیں دی ہے۔واہگہ اسٹیشن پرمتروکہ وقف املاک بورڈکے سیکرٹری طارق وزیرخان، ڈپٹی سیکرٹری عمران گوندل اورسیدفرازعباس سمیت پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے پردھان سردارتاراسنگھ، سرداربشن سنگھ، ایف آئی اے، کسٹم، ریلوے اوررینجرزکے حکام بھی موجودتھے۔ بھارتی سکھ یاتریوں کے لئے کھانے پینے کا انتظام کیاگیاتھا، تاہم کئی گھنٹے انتظارکے باوجود بھارتی حکومت نے ٹرین کلیئرنس کی اجازت نہ دی۔
اس موقع پرسردارتاراسنگھ کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت سکھوں کے مذہبی معاملات پرسیاست نہ کرے ، شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی اگرخود گوروارجن دیوجی کے شہیدی دن کی تقریبات میں شریک نہیں ہوناچاہتی تویہ اس کی مرضی ہے تاہم جودوسرے یاتری پاکستان آناچاہتے ہیں انہیں تونہیں روکاجاناچاہیے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی طرف سے گوروارجن دیوجی کے شہیدی دن کے لئے 134 بھارتی سکھ یاتریوں کو ویزے دیئے گئے ہیں جوپاکستان آناچاہتے تھے لیکن بھارتی حکومت نے انہیں اجازت نہیں دی ہے۔
سرداربشن سنگھ نے کہا سکھ قوم گوروارجن دیوجی کا شہیدی دن نانک شاہی کلینڈرکے مطابق 16 جون کو منارہی ہے جبکہ بھارت کی شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی ترمیم شدہ بکرمی کلینڈرکے حساب سے یہ دن 7 جون کومناچکی ہے۔ اس معاملے پرسکھ قوم کو مل بیٹھ کرسوچناچاہیے۔
دوسری طرف بھارت کے اٹاری ریلوے اسٹیشن پرپاکستان آنے سے روکے جانے پربھارتی سکھ یاتریوں نے احتجاج کیااوربھارتی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔بھارتی سکھ یاتریوں کا مطالبہ تھا کہ اگربھارتی حکومت ٹرین کی کلیئرنس نہیں دے سکتی توانہیں واہگہ، اٹاری بارڈرکے راستے پیدل پاکستان جانے کی اجازت دی جائے۔
واضع رہے کہ گوروارجن دیوجی کے شہیدی دن کی تین روزہ تقریبات 3 روزتک جاری رہیں گی مرکزی تقریب 16 جون کو گوردوارہ ڈیرہ صاحب لاہورمیں ہوگی۔
پاکستان کی طرف سے بھارتی سکھ یاتریوں کے لئے اسپیشل ٹرین واہگہ ریلوے اسٹیشن سے بھارت کے اٹاری اسٹیشن بھیجی جانی تھی تاہم متعددباررابطے کے باوجودبھارتی حکومت نے پاکستانی ٹرین کوبھیجے جانے کی کلیئرنس نہیں دی ہے۔واہگہ اسٹیشن پرمتروکہ وقف املاک بورڈکے سیکرٹری طارق وزیرخان، ڈپٹی سیکرٹری عمران گوندل اورسیدفرازعباس سمیت پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے پردھان سردارتاراسنگھ، سرداربشن سنگھ، ایف آئی اے، کسٹم، ریلوے اوررینجرزکے حکام بھی موجودتھے۔ بھارتی سکھ یاتریوں کے لئے کھانے پینے کا انتظام کیاگیاتھا، تاہم کئی گھنٹے انتظارکے باوجود بھارتی حکومت نے ٹرین کلیئرنس کی اجازت نہ دی۔
اس موقع پرسردارتاراسنگھ کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت سکھوں کے مذہبی معاملات پرسیاست نہ کرے ، شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی اگرخود گوروارجن دیوجی کے شہیدی دن کی تقریبات میں شریک نہیں ہوناچاہتی تویہ اس کی مرضی ہے تاہم جودوسرے یاتری پاکستان آناچاہتے ہیں انہیں تونہیں روکاجاناچاہیے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی طرف سے گوروارجن دیوجی کے شہیدی دن کے لئے 134 بھارتی سکھ یاتریوں کو ویزے دیئے گئے ہیں جوپاکستان آناچاہتے تھے لیکن بھارتی حکومت نے انہیں اجازت نہیں دی ہے۔
سرداربشن سنگھ نے کہا سکھ قوم گوروارجن دیوجی کا شہیدی دن نانک شاہی کلینڈرکے مطابق 16 جون کو منارہی ہے جبکہ بھارت کی شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی ترمیم شدہ بکرمی کلینڈرکے حساب سے یہ دن 7 جون کومناچکی ہے۔ اس معاملے پرسکھ قوم کو مل بیٹھ کرسوچناچاہیے۔
دوسری طرف بھارت کے اٹاری ریلوے اسٹیشن پرپاکستان آنے سے روکے جانے پربھارتی سکھ یاتریوں نے احتجاج کیااوربھارتی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔بھارتی سکھ یاتریوں کا مطالبہ تھا کہ اگربھارتی حکومت ٹرین کی کلیئرنس نہیں دے سکتی توانہیں واہگہ، اٹاری بارڈرکے راستے پیدل پاکستان جانے کی اجازت دی جائے۔
واضع رہے کہ گوروارجن دیوجی کے شہیدی دن کی تین روزہ تقریبات 3 روزتک جاری رہیں گی مرکزی تقریب 16 جون کو گوردوارہ ڈیرہ صاحب لاہورمیں ہوگی۔