وزیراعظم کراچی میں رینجرزکے ٹارگٹڈ آپریشن کی تجویزدینگے

آپریشن سے قبل نمائندہ جماعتوں کاآن ریکارڈاتفاق رائے حاصل کرنیکی کوشش کی جائیگی.

آپریشن سے قبل نمائندہ جماعتوں کاآن ریکارڈاتفاق رائے حاصل کرنیکی کوشش کی جائیگی. فوٹو: فائل

کراچی میں امن عامہ کے مسئلے کی سنگینی کا احساس کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف اس کے ٹھوس اور دیرپا حل کو یقینی بنانے کیلیے فیصلہ کن اقدامات کرنے کی خواہش لیے آج کراچی روانہ ہوں گے۔

اپنے دو روزہ قیام میں وہ کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ،گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کے نمائندہ ڈاکٹرفاروق ستار، کراچی اسٹاک ایکسچینج،کراچی چیمبر آف کامرس، انجمن تاجران، تمام بڑی سیاسی وکراچی کی نمائندہ عوامی جماعتوں اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے۔ ان ملاقاتوں میں وزیراعظم نوازشریف اور ان کے وزیرداخلہ و وزیرخزانہ کراچی میں امن وامان کی صورتحال بہتر بنانے کیلیے اہل کراچی سے تجاویزسنیں گے جبکہ بدھ کو کراچی میں ہی وہ وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس کی صدارت کریں گے۔

جس میں وزیراعلیٰ قائم علی شاہ بھی خصوصی دعوت پر شرکت کریں گے۔ قائم علی شاہ کی معاونت ان کی کابینہ کے اہم وزیرشرجیل میمن کریں گے۔گورنر سندھ عشرت العباد چونکہ ملک سے باہر ہیں، اس لیے ان کی نمائندگی ایم کیو ایم کے مرکزی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کریں گے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم نوازشریف سندھ کی قیادت کے سامنے امن عامہ کے مسئلہ کے حل کیلیے یہ تجویز رکھیں گے کہ کراچی میں رینجرز کے ذریعے ٹارگٹڈ آپریشن کیاجائے۔ وزیراعلیٰ سندھ اور ان کی حکومت اس آپریشن کو لیڈ کرے۔ وفاقی حکومت اپنے تمام تر وسائل اور مشینری صوبائی حکومت کو دینے کیلیے تیار ہے۔




وفاقی حکومت کراچی کو فوج کے حوالے کرنے کے قطعاً حق میں نہیں۔ وزیراعظم نوازشریف ،وزیراعلیٰ سندھ اور حکومت سندھ کو یہ بھی باور کرائیں گے کہ وہ کراچی میں منظم منصوبہ بندی کے تحت جرائم پیشہ عناصر کیخلاف محدود مدت کیلیے آپریشن کرنے کے حق میں ہیں۔ تمام حساس اور خفیہ ادارے معلومات کا بلاجھجک تبادلہ کریں۔ پولیس اور رینجرز کی مدد سے سیاسی وابستگیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے تمام جرائم پیشہ عناصر کیخلاف کراچی کی تاریخ کی سخت ترین کارروائی کی جائے اور اس اقدام کو یقینی بنانے کیلیے وہ کراچی کی تمام نمائندہ سیاسی جماعتوں کی قیادت کی جانب سے اتفاق رائے آپریشن شروع کرنے سے قبل آن ریکارڈ حاصل کرنا چاہیں گے۔ وزیراعظم یہ بھی ہدایت کریں گے کہ گرفتارملزمان کی تفتیش جامع،منظم اور فوری ہو۔

وزیراعظم آپریشن کی نگرانی کیلیے کراچی کی نمائندہ سیاسی جماعتوں سے نام تجویز کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کریں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے قریبی رفقا نے انہیں یہ بھی تجویز دی ہے کہ وہ کراچی کے مختلف علاقوں کا دورہ بھی کریں تاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو حکومتی سنجیدگی معلوم ہونے کے علاوہ ان کے اعتماد میں اضافہ ہو۔ وزیراعظم نے ابھی تک اس تجویز کے حوالے سے حتمی فیصلہ نہیں کیا۔ البتہ زیادہ امکان یہی ہے کہ وہ گورنر ہاؤس میں ہی مختلف شعبہ زندگی کے نمائندہ افراد سے ملاقاتیں کرکے ان کی آرأ معلوم کریں گے۔

Recommended Stories

Load Next Story