سمیع ابراہیم تنازع اداروں کے بجائے 2 افراد میں تنازع تصور کرنا چاہیے ترجمان فواد چوہدری
ایک شخص نے دوسرے کی عزت نفس مجروح کی تو متاثرہ شخص نے اس کا ردعمل دیا، ترجمان فواد چوہدری
ISLAMABAD:
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کے ترجمان نے کہا ہے کہ صحافی سمیع ابراہیم کے ساتھ تنازع 2 اداروں کے بجائے 2 افراد میں تصور کرنا چاہیے۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کے ترجمان کی جانب سے فیصل آباد میں اہم سیاسی شخصیت کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں صحافی سمیع ابراہیم کو تھپڑ مارنے کی وضاحت سامنے آگئی ہے۔
فواد چوہدری کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فواد چوہدری اور سمیع ابراہیم کے مابین پیش آنے والے واقعے کو 2 اداروں میں تصادم سمجھنے کے بجائے اسے 2 اشخاص کے درمیان تنازع تصور کرنا چاہیے، ایک شخص نے دوسرے شخص کی عزت نفس کو مجروح کرنے کی کوشش کی تو متاثر ہونے والے شخص نے اس کا ردعمل دیا۔
فواد چوہدری کے ترجمان نے مزید کہا کہ کسی محب وطن پاکستانی اور حکومتی عہدیدار کو 'را' یا یہودیوں کا ایجنٹ کہنا اخلاقی اور صحافتی اقدار کے منافی ہے،فواد چوہدری کے اس اقدام کیخلاف احتجاج کرنے کے ساتھ ساتھ سمیع ابراہیم سے بھی پوچھنا چاہئے کہ انہوں نے ایک محب وطن پاکستانی کی عزت نفس جو کہ ہر پاکستانی کا آئینی حق ہے کو کیوں پامال کیا؟
واضح رہے کہ فواد چوہدری اور سمیع ابراہیم کے درمیان گزشتہ چند ماہ سے شدید لفظی جنگ جاری تھی، خاص طور پر سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کے خلاف انتہائی نازیبا باتیں کی جارہی تھیں۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کے ترجمان نے کہا ہے کہ صحافی سمیع ابراہیم کے ساتھ تنازع 2 اداروں کے بجائے 2 افراد میں تصور کرنا چاہیے۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کے ترجمان کی جانب سے فیصل آباد میں اہم سیاسی شخصیت کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں صحافی سمیع ابراہیم کو تھپڑ مارنے کی وضاحت سامنے آگئی ہے۔
فواد چوہدری کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فواد چوہدری اور سمیع ابراہیم کے مابین پیش آنے والے واقعے کو 2 اداروں میں تصادم سمجھنے کے بجائے اسے 2 اشخاص کے درمیان تنازع تصور کرنا چاہیے، ایک شخص نے دوسرے شخص کی عزت نفس کو مجروح کرنے کی کوشش کی تو متاثر ہونے والے شخص نے اس کا ردعمل دیا۔
فواد چوہدری کے ترجمان نے مزید کہا کہ کسی محب وطن پاکستانی اور حکومتی عہدیدار کو 'را' یا یہودیوں کا ایجنٹ کہنا اخلاقی اور صحافتی اقدار کے منافی ہے،فواد چوہدری کے اس اقدام کیخلاف احتجاج کرنے کے ساتھ ساتھ سمیع ابراہیم سے بھی پوچھنا چاہئے کہ انہوں نے ایک محب وطن پاکستانی کی عزت نفس جو کہ ہر پاکستانی کا آئینی حق ہے کو کیوں پامال کیا؟
واضح رہے کہ فواد چوہدری اور سمیع ابراہیم کے درمیان گزشتہ چند ماہ سے شدید لفظی جنگ جاری تھی، خاص طور پر سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کے خلاف انتہائی نازیبا باتیں کی جارہی تھیں۔