شامی مہاجرین کی تعداد 20 لاکھ سے تجاوزکرچکی ہے اقوام متحدہ

اب تک 20لاکھ افراد ہمسایہ ممالک میں پناہ لے چکے ہیں اور ان میں سے10لاکھ افراد نے گزشتہ 6 ماہ میں ملک چھوڑا ہے

اگر شام میں یہی صورت حال جاری رہی تو 2013 کے اختتام تک یہ تعداد 30 لاکھ تک پہنچ جا ئے گی، اقوام متحدہ۔ فوٹو؛ اے ایف پی

اقوام متحدہ کے ادارے برائے مہاجرین کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جنگ زدہ ملک شام سے اب تک 20 لاکھ افراد ہجرت کرکے ہمسایہ ممالک میں پناہ لے چکے ہیں جبکہ 42 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور ملک کے اندر ہی دوسری جگہوں پر پناہ لینے پر مجبور ہیں۔



اقوام متحدہ کے ادارے برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے سربراہ انتونیو گوتریش نے جینیوا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ شام میں بشار الا سد کی حامی افواج اور باغیوں کے درمیا ن ہونے والی لڑائیوں کے نتیجے میں اب تک 20لاکھ افراد ہمسایہ ممالک میں پناہ لے چکے ہیں اور ان میں سے10لاکھ افراد نے گزشتہ 6 ماہ میں ملک چھوڑا ہے، شام سے روزانہ کی بنیاد پر 5000 افراد ہجرت کر کے دوسرے ممالک میں پنا ہ لے رہے ہیں اور اگر یہی صورت حال جاری رہی تو 2013 کے اختتام تک یہ تعداد 30 لاکھ تک پہنچ جا ئے گی۔


یو این ایچ سی آر کے سربراہ کے مطابق شام سےہجرت کر نے والوں میں 7لاکھ افراد نے پڑوسی ملک لبنان میں پناہ لے رکھی ہے ، ہجرت کرنے والے افراد انتہائی بدحالی کی صورت میں دوسرے ممالک میں داخل ہو رہے ہیں اور انہیں چند کپڑوں کے علاوہ کچھ ساتھ لانے کو میسر نہیں، شام سے ہجرت کرنے والوں میں صرف ایک لاکھ 18 ہزار بچے ہیں جنہیں کسی قسم کی تعلیم میسر نہیں ہے ۔ شامی مہاجرین کی تعداد کے لحاظ سے اردن اور ترکی بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر آتے ہیں۔


اقوام متحدہ نے خبراد کیا ہے کہ اگر عالمی برادری نے شام کے صورت حال پر قابو پانے میں تعاون نہ کیا تو شام کی ایک پوری نسل کے تباہ ہونے کا خطرہ ہے، دنیا بھر میں اس وقت تعداد میں سب سے زیادہ شام کے لوگ یا تو دوسرے ملکوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں یا پھر اپنے ہی ملک میں در بدر ہو چکے ہیں۔

Load Next Story