آر او پلانٹ مافیا زیر زمین پانی کروڑوں میں بیچنے لگی
کراچی میں ہائیڈرنٹ اور ٹینکرز مافیا سے کئی گناہ بڑی آر او پلانٹ مافیا
MITHI:
کراچی میں ہائیڈرنٹس اور ٹینکرز مافیا کے بعد آراوپلانٹ مافیا بھی منظر عام پر آگئی، گلی گلی آر او پلانٹ لگاکر زیر زمین پانی منرل واٹرکے نام سے فروخت کیا جانے لگا، شہر بھر میں بورنگ کرکے تجارتی بنیاد پر پانی فروخت کیے جانے سے زیر زمین پانی ختم ہونے لگا، شہری بورنگ کے پانی سے بھی محروم ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق شدید گرمی کے دوران کراچی میں پانی فروخت کرنے کا منافع بخش کاروبار عروج پر ہے اور اس میں ملوث آراوپلانٹ مافیا شہریوں کو زیر زمین پانی سے محروم کرکے کروڑوں روپے کمارہے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ ہائیڈرنٹ اور ٹینکرز مافیا سے کئی گناہ بڑی آراوپلانٹ مافیا شہر میں پانی کی فروخت میں ملوث ہے، شہر میں زیر زمین پانی نکال کر منرل واٹر کے نام پر بوتلوں میں بھر کر فروخت کیا جارہا ہے اور شہری اس مافیا سے پانی خریدنے پر مجبور ہیں، آر او پلانٹ کے نام پر جگہ جگہ بورنگ کرکے آراوپلانٹ مافیا نے گلی گلی پانی فروخت کی دکانیں سجا رکھی ہیں جہاں لیٹرکے حساب سے پانی فروخت کیا جارہا ہے جبکہ اس کے برعکس ہائیڈرنٹس سے میٹھا پانی گیلن کے حساب سے کئی گناہ کم ریٹ میں دستیاب ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ واٹر مافیا نے بورنگ کراکر زیرزمین پانی کو اپنی کروڑوں کی کمائی کا ذریعہ بنالیا ہے۔
جس سے ایک جانب شہری بورنگ کے پانی سے بھی محروم ہوتے جارہے ہیں وہی زیر زمین پانی جو پہلے50 فٹ بورنگ پر دستیاب ہوتا تھا اب اس کے لیے 200 فٹ سے بھی زائد بورنگ کی جارہی ہے ، زیر زمین پانی کی بڑے پیمانے پر فروخت سے زمین میں پانی تیزی سے خشک ہورہا ہے جس کی وجہ سے وہ علاقے جہاں کے مکینوں کا دارومدار بورنگ کے پانی پر ہے وہ بھی پانی بحران میں مبتلا ہوگئے ہیں،ہائیڈرنٹس سے فروخت ہونے والا 3ہزارگیلن پانی کا ٹینکر زیادہ سے زیادہ 3 سے 5 ہزار میں فروخت ہورہا ہے۔
بورنگ کے ذریعے نکالا جانے والا کھارا پانی شہر بھر میں لیٹر کے حساب سے کروڑوں روپے میں بیچا جارہا ہے، واضح رہے کہ واٹر کمیشن نے سب سوائل واٹر زیر زمین پانی کی فروخت پر پابندی عائد کی تھی اور شہر میں چلنے والے درجنوں سب سوائل واٹر کے ہائیڈرنٹس کو مسمار کردیا گیا تھا تاہم اب منرل واٹر کے نام سے زیر زمین پانی فروخت کرنے کا منافع بخش کاروبار اپنے عروج پر ہے جسے شہری حلقوں نے ٹینکرز اور ہائیڈرنٹس مافیا سے کئی گناہ بڑی مافیا قرار دیا ہے۔
کراچی میں ہائیڈرنٹس اور ٹینکرز مافیا کے بعد آراوپلانٹ مافیا بھی منظر عام پر آگئی، گلی گلی آر او پلانٹ لگاکر زیر زمین پانی منرل واٹرکے نام سے فروخت کیا جانے لگا، شہر بھر میں بورنگ کرکے تجارتی بنیاد پر پانی فروخت کیے جانے سے زیر زمین پانی ختم ہونے لگا، شہری بورنگ کے پانی سے بھی محروم ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق شدید گرمی کے دوران کراچی میں پانی فروخت کرنے کا منافع بخش کاروبار عروج پر ہے اور اس میں ملوث آراوپلانٹ مافیا شہریوں کو زیر زمین پانی سے محروم کرکے کروڑوں روپے کمارہے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ ہائیڈرنٹ اور ٹینکرز مافیا سے کئی گناہ بڑی آراوپلانٹ مافیا شہر میں پانی کی فروخت میں ملوث ہے، شہر میں زیر زمین پانی نکال کر منرل واٹر کے نام پر بوتلوں میں بھر کر فروخت کیا جارہا ہے اور شہری اس مافیا سے پانی خریدنے پر مجبور ہیں، آر او پلانٹ کے نام پر جگہ جگہ بورنگ کرکے آراوپلانٹ مافیا نے گلی گلی پانی فروخت کی دکانیں سجا رکھی ہیں جہاں لیٹرکے حساب سے پانی فروخت کیا جارہا ہے جبکہ اس کے برعکس ہائیڈرنٹس سے میٹھا پانی گیلن کے حساب سے کئی گناہ کم ریٹ میں دستیاب ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ واٹر مافیا نے بورنگ کراکر زیرزمین پانی کو اپنی کروڑوں کی کمائی کا ذریعہ بنالیا ہے۔
جس سے ایک جانب شہری بورنگ کے پانی سے بھی محروم ہوتے جارہے ہیں وہی زیر زمین پانی جو پہلے50 فٹ بورنگ پر دستیاب ہوتا تھا اب اس کے لیے 200 فٹ سے بھی زائد بورنگ کی جارہی ہے ، زیر زمین پانی کی بڑے پیمانے پر فروخت سے زمین میں پانی تیزی سے خشک ہورہا ہے جس کی وجہ سے وہ علاقے جہاں کے مکینوں کا دارومدار بورنگ کے پانی پر ہے وہ بھی پانی بحران میں مبتلا ہوگئے ہیں،ہائیڈرنٹس سے فروخت ہونے والا 3ہزارگیلن پانی کا ٹینکر زیادہ سے زیادہ 3 سے 5 ہزار میں فروخت ہورہا ہے۔
بورنگ کے ذریعے نکالا جانے والا کھارا پانی شہر بھر میں لیٹر کے حساب سے کروڑوں روپے میں بیچا جارہا ہے، واضح رہے کہ واٹر کمیشن نے سب سوائل واٹر زیر زمین پانی کی فروخت پر پابندی عائد کی تھی اور شہر میں چلنے والے درجنوں سب سوائل واٹر کے ہائیڈرنٹس کو مسمار کردیا گیا تھا تاہم اب منرل واٹر کے نام سے زیر زمین پانی فروخت کرنے کا منافع بخش کاروبار اپنے عروج پر ہے جسے شہری حلقوں نے ٹینکرز اور ہائیڈرنٹس مافیا سے کئی گناہ بڑی مافیا قرار دیا ہے۔