کراچی میں پانی کے مسئلے پر وفاق اور کے ایم سی کیساتھ مل کر کام کریں گے مرتضیٰ وہاب

ریاست مدینہ کے وزیراعظم نے کراچی کو صرف سوا تین ارب کی اسکیمیں دی ہیں، مشیر اطلاعات

ایم کیوایم نے کراچی میں ترقیاتی کام نہیں چائنہ کٹنگ کی ، مرتضی وہاب فوٹو: فائل

مشیراطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کراچی میں پانی کے مسئلے کے حل کے لئے وفاقی حکومت ، کے ایم سی اور سندھ حکومت مل کر کام کریں گے۔

کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مشیراطلاعات نے کہا کہ بجٹ میں وزیراعظم کی منظور شدہ19 اسکیموں کی لاگت اندازاً 3ارب 30 کروڑہے، وفاقی حکومت نےستمبر2018میں اعلان کیاگرین لائن بسیں وفاقی حکومت لائےگی لیکن آج تک ایک بس بھی گرین لائن منصوبے کےلیے نہیں لائی گئی، وفاق نے کراچی کے 3 اسپتال واپس لیے ، وزیر اعظم عمران خان نیازی صاحب نے سندھ سے اسپتال واپس لیے اور ان کا کچومر نکال دیا، بجٹ میں ان اسپتالوں کے لیے وفاق نے ایک پیسا نہیں رکھا، پیپلز پارٹی کی حکومت نےتینوں اسپتالوں کیلیے 16ارب روپے رکھے ہیں۔


مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کا کراچی ترقیاتی پیکیج لولی پاپ سے کم نہیں ہے ، سندھ حکومت بجٹ دستاویز پر یقین کرتی ہےاور وفاقی بجٹ میں 162 ارب کا کہیں ذکر نہیں ہے، گزشتہ روز ایک اہم شخصیت نے اس بات کا اعلان کیا کہ کراچی کے کاموں پر 42 ارب روپے خرچ کررہے ہیں، بجٹ میں 19 اسکیموں کا ذکر کیا گیا جس کا کل حجم 162 ارب روپے کے بجائے ساڑھے 12 ارب روپے بنتا ہے ،مدینے کی ریاست کے وزیراعظم نے کراچی کو صرف سوا تین ارب کی اسکیمیں دی ہیں، کراچی والوں کے سامنے آپ بے نقاب ہوچکے ہیں، حکومت کب تک کراچی والوں سے غلط بیانی کرے گی۔

مشیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم نے کراچی میں کوئی ترقیاتی کام نہیں بلکہ چائنہ کٹنگ کی، ان کی پہچان چائنہ کٹنگ سمیت دیگر غیر قانونی اقدام ہیں ، میئر سے پوچھیں تو وہ اختیارات کا رونا روتے ہیں، ان کے پاس بیرون ملک دوروں اور گاڑی خریدنے کے اختیار ضرور ہیں۔ پانی کا مسئلہ شدید تر ہوتا جارہا ہے، اس پر سیاست سے گریز کیا جائے، سندھ حکومت ڈی سیلینیشن پلانٹ پر کام کررہی ہے۔ کراچی میں پانی کے مسئلے کے حل کے لئے وفاقی حکومت ، کے ایم سی اور سندھ حکومت مل کر کام کریں گے۔

 
Load Next Story